نذرانہِ عقیدت

  1. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: نذرانۂ عقیدت، مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ

    نذرانۂ عقیدت، مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ (یہ نظم اس وقت لکھی گئی جب مولانا مودودیؒ حیات تھے) آلِ سید اے ابو الاعلیٰ جواں قسمت ہے تو حاملِ اخلاقِ اعلیٰ اور نکو سیرت ہے تو شاہکارِ لم یزل، نقشِ یدِ قدرت ہے تو کیا حسیں صورت، حسیں سیرت، حسیں فطرت ہے تو فکر کی قندیلِ روشن، علم کی دولت ہے تو...
  2. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نذرانۂ عقیدت --- قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ

    دادا مرحوم کا قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ کو نذرانۂ عقیدت، احبابِ محفل کی خدمت میں پیش ہے۔ قائدِ اعظمؒ (1) یہ فطرت ہے بشر ہوتا ہے از نسلِ بشر پیدا یہ قدرت ہے جو تم سا کر دیا اک شیرِ نر پیدا چمن باقی تو ہوں گے سیکڑوں گل ہائے تر پیدا یہ دنیا ہے تو ہوں گے سیکڑوں اہلِ بصر پیدا ہزاروں لاکھوں ہوں گے...
  3. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نذرانۂ عقیدت --- علامہ اقبالؒ

    بسلسہ صد سالہ یومِ اقبال 1976ء - - - دادا مرحوم محمد عبد الحمید صدیقی (نظر لکھنوی) کا علامہ اقبالؒ کو نذرانۂ عقیدت۔ احبابَ محفل کی خدمت میں یاد تیری لے رہی ہے آج دل میں چٹکیاں ہم تری توصیف میں پھر ہو گئے رطب اللساں افتخارِ آدمیت، نازِ ابنائے زماں ارجمند اقبال اے اقبال تو فخرِ جہاں طائرِ رنگیں...
  4. فرخ منظور

    بہ احتیاطِ عقیدت بہ چشمِ تر کہنا - نوشی گیلانی

    بہ احتیاطِ عقیدت بہ چشمِ تر کہنا صبا حضور سے حالِ دل و نظر کہنا! حصارِ جبر میں ہوں اور یہاں سے بھی ہجرت مَیں جانتی ہُوں کہ ممکن نہیں مگر‘ کہنا میں خاک شہرِمدینہ پہن کے جب نکلوں تو مُجھ سے بڑھ کے کوئی ہوگا معتبر کہنا یہ عرض کرنا کہ آقا مِری بھی سُن لیجے بحبز تمُھارے نہیں کوئی چارہ گر کہنا...
Top