معاہدات

  1. کاشفی

    ساغر نظامی معاہدات - ساغر نظامی

    معاہدات (ساغر نظامی) سرِ شوق پیہم جھکاتا رہونگا بہ ہر گام کعبہ بناتا رہونگا یہ بادِ مخالف سے ہے شرط میری چراغ اپنے خود ہی بجھاتا رہونگا ہے برق و شرر سے مرا عہد نامہ کہ خود اپنے خرمن بتاتا رہونگا شبِ تار سے میں نے وعدہ کیا ہے اندھیرے کو مشعل دکھاتا رہونگا زباں دی ہے...
Top