محب فاضلی

  1. سیما علی

    زندان میں سکینہ عابد سے کہہ رہی ہے۔۔۔۔محب فاضلی

    زندان میں سکینہ عابد سے کہہ رہی ہے دم گُھٹ رہا ہے بھیا یہ رات آخری ہے جَلا میرا کُرتا چھینے گوشوارے ستم گرنے مجھکو طمانچے ہیں مارے ستاتے ہیں مجھکو یہ بابا کے قاتل یہ دُکھیا مصیبت میں کس کو پکارے بابا کے قاتلوں سے ہرگز کفن نہ لینا ہے یہ میری وصیّت خواہش میری یہی ہے سکینہ پہ بھیا کٹھن یہ گھڑی ہے...
Top