متین امروہوی

  1. کاشفی

    مرزا اسد اللہ خاں‌ غالب اور متین امروہوی - 3

    غزل (مرزا اسد اللہ خاں‌ غالب رحمتہ اللہ علیہ) شوق ہر رنگ رقیب سر و ساماں نکلا قیس تصویر کے پردے میں‌بھی عریاں نکلا زخم نے داد نہ دی تنگئی دل کی یارب تیر بھی سینہء‌بسمل سے پر افشاں نکلا بوئے گل، نالہء دل، بوئے چراغ محفل جو تری بزم سے نکلا سو پریشاں نکلا دل حسرت زدہ تھا مائدہء لذت...
  2. کاشفی

    مرزا اسد اللہ خاں‌ غالب اور متین امروہوی - 2

    غزل (مرزا اسد اللہ خاں‌ غالب رحمتہ اللہ علیہ) دہر میں نقش وفا وجہِ تسلی نہ ہوا ہے یہ وہ لفظ کہ شرمندہء معنی نہ ہوا سبزہء خط سے ترا کاکل سرکش نہ دبا یہ زمرد بھی حریف دم افعی نہ ہوا میں نے چاہا تھا کہ اندوہ وفا سے چھوٹوں وہ ستم گر مرے مرنے پہ بھی راضی نہ ہوا دل گزرگاہ خیال مے و...
  3. کاشفی

    غزل : مرزا اسد اللہ خاں‌ غالب اور متین امروہوی - 1

    غزل (مرزا اسد اللہ خاں‌ غالب رحمتہ اللہ علیہ) دل مرا سوزِ نہاں سے بے محابا جل گیا آتشِ خاموش کی مانند گویا جل گیا دل میں‌ذوقِ وصل و یاد یار تک باقی نہیں آگ اس گھر میں لگی ایسی کہ جو تھا جل گیا میں عدم سے بھی پرے ہوں ورنہ غافل بارہا میری آہِ آتشیں سے بالِ عنقا جل گیا عرض کیجئے...
  4. کاشفی

    پوچھئے نہ یہ ہم سے بتکدے میں کیا پایا - متین امروھوی

    متین امروہوی صاحب دہلی ہندوستان کے ایک معروف شاعر ہیں اور غالب اکاڈمی دہلی سے منسلک ہیں۔ آپ نے حال ہی میں اپنا مجموعہء کلام بعنوان "گلہائے سخن" شائع کیا ہے جس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کی تمام غزلیں مرزا اسد اللہ خاں غالب رحمتہ اللہ علیہ کی غزلوں کی زمین اور بحروں میں کہی گئی ہیں۔ اس کام کی...
Top