میں تنہا بھرے شہر میں بھی

  1. امجد میانداد

    غزل: میں تنہا بھرے شہر میں بھی (امجد میانداد)

    السلام علیکم، کچھ دوستوں بزرگوں کی حوصلہ افزائی کے بعد اب سوچا ہے کہ محفلین کو سزا دی جائے اپنی شاعری پڑھا کر۔ امید ہے حوصلہ افزائی کی جائے گی اور اصلاح بھی۔ اجنبی ہوں اپنے گھر میں بھی میں تنہا بھرے شہر میں بھی تم نے سونپی وہ تاریکیاں مجھے اندھیرا ہے میری سحر میں بھی تُو خواب سی آ، اور جگا...
Top