کلیم عاجز

  1. فرحت کیانی

    کلیم عاجز غزل۔ حقیقتوں کا جلال دیں گے ،صداقتوں کا جمال دیں گے۔ کلیم عاجز

    حقیقتوں کا جلال دیں گے ،صداقتوں کا جمال دیں گے تجھے بھی اے غمِ زمانہ! غزل کے سانچے میں ڈھال دیں گے تپش پتنگوں کی بخش دیں گے ، لہو چراغوں میں ڈال دیں گے ہم ان کی محفل میں رہ گئے ہیں تو ان کی محفل سنبھال دیں گے نہ بندہء عقل و ہوش دیں گے ، نہ اہلِ فکر و خیال دیں گے تمہاری زلفوں کو جو درازی...
Top