گلبہار بانو

  1. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی ہر اک نے کہا : کیُوں تجھے آرام نہ آیا ۔ مصطفیٰ زیدی

    ہر اک نے کہا : کیُوں تجھے آرام نہ آیا سُنتے رہے ہم ، لب پہ ترا نام نہ آیا دیوانے کو تکتی ہیں ترے شہر کی گلیاں نِکلا ، تو اِدھر لَوٹ کے بدنام نہ آیا مت پُوچھ کہ ہم ضبط کی کِس راہ سے گُزرے یہ دیکھ کہ تُجھ پر کوئی اِلزام نہ آیا کیا جانیے کیا بیت گئی دِن کے سفر میں وُہ مُنتظَرِ شام سرِ شام...
  2. فرخ منظور

    فراز لے اڑا پھر کوئی خیال ہمیں ۔ احمد فرازؔ

    لے اڑا پھر کوئی خیال ہمیں ساقیا، ساقیا سنبھال ہمیں رو رہے ہیں کہ ایک عادت ہے ورنہ اتنا نہیں ملال ہمیں اختلافِ جہاں کا رنج نہ تھا دے گئے مات ہم خیال ہمیں خلوتی ہیں ترے جمال کے ہم آئینے کی طرح سنبھال ہمیں کیا توقع کریں زمانے سے ہو بھی گر جرأتِ سوال ہمیں ہم یہاں بھی نہیں ہیں خوش لیکن...
  3. فرخ منظور

    توڑ کر عہد کرم نا آشنا ہو جائیے- گلبہار بانو، شاعر: مولانا حسرت موہانی

    توڑ کر عہد کرم نا آشنا ہو جائیے- گلبہار بانو، شاعر: مولانا حسرت موہانی توڑ کر عہد کرم نا آشنا ہو جائیے بندہ پرور جائیے اچھا خفا ہو جائیے میرے عذر ِ جرم پر مطلق نہ کیجیے التفات بلکہ پہلے سے بھی بڑھ کر کج ادا ہو جائیے خاطر ِ محروم کو کو کر دیجیے محو ِ الم! درپے ایذائے جانِ مبتلا ہو جائیے...
Top