کلیات اسمٰعیل میرٹھی

  1. ش

    عیدی شب برات از اسمٰعیل میرٹھی

    نظم میں سے چند اشعار جو زور و شور تھا سو حقیقت میں کھیل تھا جب ہو چکا تمام یہ سرمایہء حیات دکھلا کے اپنا رنگ فنا ہو گئے تمام عقل و قیاس و فکر و خیال و توہمات ہے اصلِ نور و نار فقط ذاتِ بے نشاں دھوکا نگاہ کا ہے قیودِ تعینات مستور ہے ظہور میں ظاہر بطون میں بے رنگ و بے نشان ہے بے کیف و بے جہات...
  2. عمران خان

    کلیات اسمعیل میرٹھی۔۔صفحہ- 291 تا 330

    صفحہ - 291 بچنا کہ وبائے صحبت ِبد اس دور میں عام ہوگئی ہے حلقہ میں قلندروں کے آکر تحقیق تمام ہوگئی ہے جرگہ میں تضدروں کے جاکر حکمت بدنام ہوگئی ہے شیریں دہنوں کی طرز ِگفتار مقبول ِانام ہوگئی ہے بیجا بھی نکل گئی ہے جو بات تحسین ِکلام ہوگئی ہے نامرد کے ہاتھ میں پہنچ کر شمشیر نیام ہوگئی...
Top