josh

  1. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::پِھر سُوئے عقل، جوشِؔ سُخن داں کب آئے گا::::: Josh -Maleehabadi

    جوشؔ مَلِیح آبادی پِھر سُوئے عقل، جوشِؔ سُخن داں کب آئے گا کنعاں کی سمت، یوسفِ کنعاں کب آئے گا صُبحِ وَطن کے خیمۂ افسُردہ کی طرف وہ، پائمالِ شامِ غرِیباں کب آئے گا پِھر نجدِیوں کے دشت سے، یُونانِیوں کی سمت وہ شاعرِ مُدبِّرِ دَوراں کب آئے گا سُونی پڑی ہے سَلطَنَتِ عِلم و آگَہی پِھر اِس طرف،...
  2. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی ::::: مَیں غُرفۂ شب، وقتَِ سَحر کھول رہا ہُوں::::: Josh -Maleehabadi

    جوشؔ ملیح آبادی مَیں غُرفۂ شب، وقتَِ سَحر کھول رہا ہُوں ہنگامِ سفر، زادِ سفر کھول رہا ہُوں اِس منزلِ آسودَگئ شب نَم و یَخ میں آغوش، سُوئے برق و شرر کھول رہا ہُوں اُس وقت، کہ جب یاس مُسلّط ہے فَضا پر مَیں، طائرِ اُمید کے پَر کھول رہا ہُوں جب آیۂ والشمس سے جُنباں ہے لَبِ صُبح مَیں، بابِ...
  3. طارق شاہ

    جوش ؐملیح آبادی:::::بہار آئی ہے کُچھ بے د،لی کا چارہ کریں:::::Josh Malihabadi

    غزل بہار آئی ہے کُچھ بے دِلی کا چارہ کریں چمن میں آؤ حریفو ! کہ اِستخارہ کریں شرابِ ناب کے قُلزُم میں غُسل فرمائیں کہ آبِ مُردۂ تسنِیم سے غرارہ کریں جُمود گاہِ یخ و زمہرِیر ہی میں رہیں کہ سیرِ دائرۂ شُعلہ و شرارہ کریں حِصارِ صومِعہ کے گِرد ، سعی فرمائیں کہ طوفِ کعبہ رِندِ شراب خوارہ...
  4. ش

    جوش فکر ہی ٹھری تو دل کو فکرِ خوباں کیوں نہ ہو ۔ جوش ملیح آبادی

    فکر ہی ٹھہری تو دل کو فکرِ خوباں کیوں نہ ہو خاک ہونا ہے تو خاک کوئے جاناں کیوں نہو؟ دہر میں ، اے خواجہ ، ٹھہری جب اسیری ناگزیر دلِ اسیر حلقہ گیسوئے پیچاں کیوں نہو؟ زیست ہے جب مستقل آوارہ گردی ہی کا نام عقل والوں پھر طوافِ کوئے جاناں کیوں نہو؟ مستیوں سے جب نہیں مستوریوں میں بھی...
  5. ش

    جوش اس قدر قرب پہ بھی تجھ سے بہت دور تھا میں (جوش ملیح آبادی)

    اس قدر قرب پہ بھی تجھ سے بہت دور تھا میں الآماں طبع کی افتاد سے مجبور تھا میں اب کے بالوں کی سفیدی نے جگایا ہے مجھے جذبہ کرب تیرے سامنے لایا ہے مجھے شرم سے جو نہیں اٹھتی وہ نظر لایا ہوں اپنی بہکی ہوءی شاموں کی سحر لایا ہوں ان آنکھوں کے تیرے در پہ گہر رکھتا ہوں بخش دے مجھ کو...
Top