himayat ali shair

  1. طارق شاہ

    حمایت علی شاؔعر :::::: اُس کے غم کو، غمِ ہستی تو مِرے دِل نہ بنا :::::: Himayat Ali Shair

    غزل اُس کے غم کو، غمِ ہستی تو مِرے دِل نہ بنا زِیست مُشکل ہے اِسے اور بھی مُشکل نہ بنا تُو بھی محدُود نہ ہو، مجھ کو بھی محدُود نہ کر اپنے نقشِ کفِ پا کو مِری منزِل نہ بنا اور بڑھ جائے گی وِیرانیِ دل جانِ جہاں ! میری خلوت گہہِ خاموش کو محفِل نہ بنا دِل کے ہر کھیل میں ہوتا ہے بہت جاں کا...
  2. طارق شاہ

    حمایت علی شاعِر ::::: نالۂ غم، شُعلہ اثر چاہیے ::::: Himayat Ali Shair

    غزلِ نالۂ غم، شُعلہ اثر چاہیے چاکِ دِل اب تا بہ جگر چاہیے کِتنے مہ و نجْم ہُوئے نذرِ شب اے غمِ دِل اب تو سَحر چاہیے یُوں تو نہ ہوگا کبھی دِیدارِ دوست اب تو کوئی راہِ دِگر چاہیے منزِلیں ہیں زیرِ کفِ پا، مگر ایک ذرا عزمِ سفر چاہیے تشنگئ لب کا تقاضہ ہے اب بادہ ہو یا زہر مگر چاہیے...
Top