چکبست

  1. طارق شاہ

    پنڈت برج نارائن چکبست ::::: دل ہی بُجھا ہُوا ہو تو لُطفِ بہار کیا ::::: Brij Narayan Chakbast

    پنڈت برج نارائن چکبست دِل ہی بُجھا ہُوا ہو تو لُطفِ بہار کیا ساقی ہے کیا ، شراب ہے کیا، سبزہ زار کیا یہ دِل کی تازگی ہے ، وہ دِل کی فسُردگی اِس گُلشنِ جہاں کی خِزاں کیا، بہار کیا کِس کے فسُونِ حُسن کا دُنیا طلِسم ہے ہیں لوحِ آسماں پہ یہ نقش و نِگار کیا دیکھا سرُور بادۂ ہستی کا خاتمہ اب...
  2. کاشفی

    دل ہی بجھا ہوا ہو تو لطفِ بہار کیا - پنڈت برج ناراین چکبست لکھنوی

    غزل (پنڈت برج ناراین چکبست لکھنوی) دل ہی بجھا ہوا ہو تو لطفِ بہار کیا ساقی ہے کیا ، شراب ہے کیا، سبزہ زار کیا یہ دل کی تازگی ہے ، وہ دل کی فسردگی اس گلشن ِ جہاں کی خزاں کیا بہار کیا کس کے فسونِ حسن کا دنیا طلسم ہے ہیں لوح آسماں پہ یہ نقش و نگار کیا اپنا نفس ہوا ہے گلوگیر وقت...
  3. کاشفی

    روشِ خام پہ مردوں کی نہ جانا ہرگز - پنڈت برج ناراین چکبست لکھنوی

    غزل پنڈت برج ناراین چکبست لکھنوی روشِ خام پہ مردوں کی نہ جانا ہرگز داغ تعلیم میں اپنی نہ لگانا ہر گز پرورش قوم کی دامن میں تمہارے ہوگی یاد اس فرض کی دل سے نہ بھلانا ہرگز نقل یورپ کی مناسب ہے مگر یاد رہے خاک میں غیرتِ قومی نہ ملانا ہرگز رنگ ہے جن میں مگر بوے وفا کچھ بھی نہیں...
  4. پ

    غزل - دردِ دل، پاسِ وفا، جذبہء ایماں ہونا -پنڈت برج نارائن

    دردِ دل، پاسِ وفا، جذبہء ایماں ہونا آدمیت ہے یہی اور یہی انساں ہونا زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب موت کیا ہے، انہیں اجزاء کا پریشاں ہونا ہم کو منظور ہے اے دیدہء وحدت آگیں ایک غنچہ میں تماشائے گلستاں ہونا سر میں سودا نہ رہا پاؤں میں بیڑی نہ رہی میری تقدیر میں تھا بے سروساماں...
Top