احمد ضیا

  1. فرحت کیانی

    زمیں والے ہیں ہم آسمان والے ہیں۔۔ احمد ضیاء

    زمیں والے ہیں ہم آسمان والے ہیں ڈریں گے خاک کسی سے، جہان والے ہیں تمام عالم انسانیت سے رشتہ ہے ہیں کروفر میں، بڑے خاندان والے ہیں بنا کر کچے مکاں آس پاس دریا کے بڑے ہی خوش ہیں کہ ہم بھی مکان والے ہیں خموش رہ کے رہ عافیت تلاش کرو کہو گے کچھ بھی تو ہم بھی زبان والے ہیں خود اپنے آپ مداوا کرو...
  2. فرحت کیانی

    کاغذ کے پھول دیکھ کر ہم بے یقیں رہے۔۔۔احمد ضیاء

    کاغذ کے پھول دیکھ کے ہم بے یقیں رہے ہم تھے اسیرِ خواب مگر اب نہیں رہے بادل کے ساتھ ساتھ سفر سب نے طے کیا ان گردشوں کے سامنے لیکن ہمیں رہے اک شخص کی جدائی میں روتی ہوئی یہ شام رکھنی ہے دل میں یاد، مرا دل کہیں رہے بدلے ہیں وہ اس کا گلہ کیا کیجئے پہلے سے خوش مزاج تو ہم بھی نہیں رہے...
Top