اسٹیو الماس

  1. کاشفی

    اتنا تڑپے ہیں بس انتہا ہو گئی - اسٹیو الماس

    غزل (اسٹیو الماس) اتنا تڑپے ہیں بس انتہا ہو گئی زندگی بن ترے کیا سے کیا ہوگئی بے بسی کا عجب ہے یہ عالم کہ بس جسم سے جان جیسے جُدا ہو گئی موت آجا گلے سے لگا لے مجھے کیا کہوں زندگی بے وفا ہو گئی ہر کوئی مجھ سے روٹھا لگے آج کل آشنائی بھی نا آشنا ہو گئی کل جسے درد کا نام دیتے...
Top