چاند تاروں کا بن

  1. سید فصیح احمد

    چاند تاروں کا بن

    " چاند تاروں کا بن " موم کی طرح جلتے رہے، ہم شہیدوں کے تن رات بھر جھلملاتی رہی شمع صبح وطن رات بھر جگمگاتا رہا چاند تاروں کا بن تشنگی تھی مگر تشنگی میں بھی سرشار تھے ہم پیاسی آنکھوں کے خالی کٹورے لیے منتظر مرد و زن مستیاں ختم، مدہوشیاں ختم تھیں، ختم تھا بانکپن رات کے جگمگاتے دہکتے بدن صبح دم...
Top