امجد حیدر آبادی

  1. کاشفی

    جذباتِ عالیہ - حضرت امجد حیدر آبادی

    جذباتِ عالیہ (حضرت امجد حیدر آبادی) کام، کب حسبِ مُدّعا نہ ہوا اُس کے فضل و کرم سے کیا نہ ہوا ہم تو اک بار اُس کے ہوجائیں وہ، ہمارا ہوا ، ہوا نہ ہوا ڈھونڈتا ہوں میں ہر نفس اُس کو اک نفس مجھ سے جوجُدا نہ ہوا اب سویرے حضور جاگے ہیں قافلہ، رات ہی روانہ ہوا کیا مِلا وحدتِ وجودی سے بندہ،...
  2. ا

    ہے مصرعہ آخرِ رباعی کی طرح

    رخ مہر ہے ، قد خطِ شعاعی کی طرح وہ گلّہ امت میں ہے راعی کی طرح اس خاتمِ انبیاء کا آخر میں ظہور ہے مصرعہ آخرِ رباعی کی طرح از حکیم الشعراء امجد حیدر آبادی ( م 1380 ھجری )
Top