ahmed faraz

  1. محمد بلال اعظم

    فراز جسم شعلہ ہے جبھی جامۂ سادہ پہنا

    جسم شعلہ ہے جبھی جامۂ سادہ پہنا میرے سُورج نے بھی بادل کا لبادہ پہنا سلوٹیں ہیں مرے چہرے پہ تو حیرت کیوں ہے زندگی نے مجھے کچھ تم سے زیادہ پہنا خواہشیں یوں ہی برہنہ ہوں تو جل بجھتی ہیں اپنی چاہت کو کبھی کوئی ارادہ پہنا یار خوش ہیں کہ انہیں جامۂ احرام ملا لوگ ہنستے ہیں کہ قامت سے زیادہ پہنا...
  2. محمد بلال اعظم

    فراز کنیز

    احمد فراز کی ایک بیحد خوبصورت نظم کنیز حضور آپ اور نصف شب مرے مکان پر حضور کی تمام تر بلائیں میری جان پر حضور خیریت تو ہے حضور کیوں خموش ہیں حضور بولیے کہ وسوسے وبالِ ہوش ہیں حضور، ہونٹ اِس طرح کپکپا رہے ہیں کیوں حضور آپ ہر قدم پہ لڑکھڑا رہے ہیں کیوں حضور آپ کی نظر میں نیند کا خمار...
  3. محمد بلال اعظم

    فراز ترا قرب تھا کہ فراق تھا وہی تیری جلوہ گری رہی

    ترا قرب تھا کہ فراق تھا وہی تیری جلوہ گری رہی کہ جو روشنی ترے جسم کی تھی مرے بدن میں بھری رہی ترے شہر میں چلا تھا جب تو کوئی بھی ساتھ نہ تھا مرے تو میں کس سے محوِ کلام تھا؟ تو یہ کس کی ہمسفری رہی؟ مجھے اپنے آپ پہ مان تھا کہ نہ جب تلک ترا دھیان تھا تو مثال تھی مری آگہی تو کمال بے خبری رہی...
Top