ابنِ مُنیب

  1. نوید رزاق بٹ

    گود

    گود پارک پہنچتے ہی بچی نے جھولا لینے کی ضد شروع کر دی تھی۔ اُس نے بہت سمجھایا تھا، "چھوٹی ہو۔۔۔۔گِر جاؤ گی"، پر بچی اپنی ضد کی پکّی تھی۔ چار و ناچار وہ اُسے جھولوں کے قریب لے آئی تھی اور ایک پینگ میں بٹھا کر بہت آرام سے جھولا دینے لگی تھی۔ جھولے کے ہمراہ حرکت کرتے کرتے اُس کا ذہن پارک سے نکل...
  2. نوید رزاق بٹ

    افسانہ: ہیئر برش

    ہیئر برش "گدھا!" اماں نے برش زور سے زمین پر پٹخا۔ پاس بیٹھے ہوئے راحیل کا دل دہل گیا۔ اُس نے اپنی ماں کو یوں بے قابو ہوتے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ ناراض ہوتے دیکھا تھا، بچپن کی پٹائی اور ڈانٹ بھی یاد تھیں، پر اِن میں کبھی ایسی بے بسی نہیں تھی جو اب اماں کے چہرے پر تڑپ رہی تھی۔ "صاف ہی نہیں ہو...
  3. نوید رزاق بٹ

    دل جلے جلتے ہیں کیسے، دل جلا کر دیکھئے

    دل جَلے جلتے ہیں کیسے دل جلا کر دیکھئے دُور سے گھبرا رہے ہیں پاس آ کر دیکھئے دے رہا تھا پِھر صدائیں شہر میں سپنا فروش "خواب سارے ٹُوٹتے ہیں، آزما کر دیکھئے" ہم جِسے سمجھے تھے اپنی زندگی کچھ اور تھا باندھئے پُتلی کو دھاگے، اور نَچا کر دیکھئے! - اِبنِ مُنیبؔ
  4. نوید رزاق بٹ

    دَین

    دَین داتا کی دَین اور گُرو کی دَین آپس میں گتھم گتھا تھے۔ اسلحہ کئی دنوں سے ختم ہو چُکا تھا اور بارڈر کے پاس ایک کھیت میں چھپتے چھپاتے اچانک دونوں کا آمنا سامنا ہو گیا تھا۔ ایک دوسرے پر نظر پڑتے ہی دونوں بجلی کی تیزی سے ایک دوسرے پر جھپٹ پڑے تھے۔ اور اب ہر ایک کی کوشش تھی کہ وہ دوسرے کا وجود...
  5. نوید رزاق بٹ

    غزل: اپنے پیارے ساتھ چلیں تو

    اپنے پیارے ساتھ چلیں تو رستے منزِل ہو جاتے ہیں چھوڑو مے اور مے خانوں کو ہم تُم محفل ہوجاتے ہیں وقت پہ گَر نہ آنکھ کُھلے تو سپنے قاتِل ہو جاتے ہیں روتا ہے جب پُھوٹ کے اَمبر ہم بھی شامِل ہو جاتے ہیں ڈوب رہا ہے دیکھوکوئی بڑھ کر ساحِل ہو جاتے ہیں! جلدی منزِل چاہنے والے جلدی بددِل ہو جاتے ہیں دیکھیں...
  6. نوید رزاق بٹ

    نہیں ہوتی وہاں رحمت خدا کی

    نہیں ہوتی وہاں رحمت خدا کی نہ ہو وُقعت جہاں صِدق و صفا کی ہوئے رشوت کے آگے سَرنِگوں سب مثالیں دے رہے تھے کربلا کی! دِکھائی مُحتسِب نے وہ کرپشن "مَرَض بڑھتا گیا جُوں جُوں دوا کی" تواضع، صبر، اور ایمانِ کامل یہی سُنت رہی ہے انبیا (ع) کی امانت ہے بڑی، سمجھو عزیزو! تمہارے گھر میں یہ 'بندی خدا...
  7. نوید رزاق بٹ

    تشخص

    "تشخص" (نوجوانوں کے نام) تجھے پہچاں نہیں اپنی تِری پہچان کیا ہوگی؟ گلِ بے رنگ و بُو تجھ سے چمَن کی شان کیا ہوگی؟ تڑَپ نا آشنا ہے تُو دلِ بیدار پیدا کر تِرا چہرہ ہے بے چہرہ لب و رُخسار پیدا کر فسانہ لِکھ جہاں کا تُو نئے کردار پیدا کر تخیل کی زمیں ہو جا گُل و گلزار پیدا کر ہے تیری ذات میں مضمر...
  8. نوید رزاق بٹ

    می گردم

    "می گردم" خدایا رحم کر ہم پر کہ ہم ناچار پھرتے ہیں اُٹھائے بوجھ ظلمت کا، پریشاں وار پھرتے ہیں طبیبا! اِک نظر اِن پر، کرم تیرا، کرم تیرا تِرے بندے، تِرے عاشق، تِرے بیمار پھرتے ہیں! ۔ ابنِ مُنیب [مولانا رومی کے شعر "خدایا رحم کُن برمن،پریشاں وار می گردم' کی پیروی میں]
  9. نوید رزاق بٹ

    عزیزم

    "عزیزم" ہمیں اِک کام کرنا ہے عزیزم تعاون عام کرنا ہے عزیزم! محبت سے، عِنایت سے، کَرَم سے دلوں کو رام کرنا ہے عزیزم تعصب بَو رہے ہیں جو چمن میں اُنہیں ناکام کرنا ہے عزیزم - ابنِ مُنیب
  10. نوید رزاق بٹ

    ڈیجیٹل شاعری - فوٹو

    ڈیجیٹل شاعری - فوٹو زندگی کی فوٹو کے ایک ایک پِکسَل سے روشنی تِری جھلکے اور تُو نہیں تو پھر اِک سیاہ پردے پر گمشدہ نشاں ہوں میں وہم ہُوں، گُماں ہُوں میں شاعر: ابنِ مُنیب
  11. نوید رزاق بٹ

    بوجھ

    "بوجھ" مجھے روز ایک ہی خواب آتا ہے۔ میں چیونٹی ہوں اور ایک بھاری بوجھ اُٹھائے ایک تنگ راستے پر چڑھائی چڑھ رہا ہوں۔ راستے کے دونوں طرف گہرائی ہے۔ مجھے نیچے نظر نہیں آتا۔ کوئی پھونک مارتا ہے۔ میرے قدم اُکھڑ جاتے ہیں۔ میں بوجھ سمیت گہرائی میں گرتا ہوں۔ مگر مجھے چوٹ نہیں آتی۔ شاید نیچے سبزہ ہے۔...
  12. نوید رزاق بٹ

    تعویذ

    "تعویذ" "مولوی صاحب، کوئی ایسا تعویذ لکھ دیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے رویا نہ کریں۔" مولوی صاحب نے تعویذ لکھ دیا۔ اگلے ہی روز کسی نے پیسوں سے بھرا تھیلا گھر کے صحن میں پھینکا۔ شوہر نے ایک دُکان کرائے پر لے لی۔ کاروبار میں برکت ہوئی اور دُکانیں بڑھتی گئیں۔ پیسے کی ریل پیل ہو گئی۔ پرانے صندوق...
  13. نوید رزاق بٹ

    درد جب بے قرار کرتا ہے

    درد جب بے قرار کرتا ہے ہر نفَس ذکرِ یار کرتا ہے ہم تمنا ہزار لاتے ہیں وہ بہانے ہزار کرتا ہے درد دیتا ہے ساز ہستی کو دل جگر تار تار کرتا ہے گُل ہے، گُلشن ہے، اور وہ، دیکھیں کون کِس کو شِکار کرتا ہے روزِ محشر وہ محرمِ ہستی زخم سارے شمار کرتا ہے اہلِ گُلش نے کی رَپَٹ میری ذکرِ فصلِ بہار کرتا...
Top