تعویذ

"تعویذ"

"مولوی صاحب، کوئی ایسا تعویذ لکھ دیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے رویا نہ کریں۔"

مولوی صاحب نے تعویذ لکھ دیا۔

اگلے ہی روز کسی نے پیسوں سے بھرا تھیلا گھر کے صحن میں پھینکا۔ شوہر نے ایک دُکان کرائے پر لے لی۔ کاروبار میں برکت ہوئی اور دُکانیں بڑھتی گئیں۔ پیسے کی ریل پیل ہو گئی۔ پرانے صندوق میں ایک دن عورت کی نظر تعویذ پر پڑی۔ “جانے مولوی صاحب نے ایسا کیا لکھا تھا؟” تجسس میں اُس نے تعویذ کھول ڈالا۔

"جب پیسے کی ریل پیل ہو جائے تو سارا تجوری میں چھپانے کی بجائے کُچھ ایسے گھر میں ڈال دینا جہاں رات کو بچوں کے رونے کی آواز آتی ہو۔"

عورت نے تجوری کھولی اور کُچھ سوچنے لگی۔

تعویذ اُس کے ہاتھ میں تھا۔

تحریر: ابنِ مُنیب
 

x boy

محفلین
"تعویذ"

"مولوی صاحب، کوئی ایسا تعویذ لکھ دیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے رویا نہ کریں۔"

مولوی صاحب نے تعویذ لکھ دیا۔

اگلے ہی روز کسی نے پیسوں سے بھرا تھیلا گھر کے صحن میں پھینکا۔ شوہر نے ایک دُکان کرائے پر لے لی۔ کاروبار میں برکت ہوئی اور دُکانیں بڑھتی گئیں۔ پیسے کی ریل پیل ہو گئی۔ پرانے صندوق میں ایک دن عورت کی نظر تعویذ پر پڑی۔ “جانے مولوی صاحب نے ایسا کیا لکھا تھا؟” تجسس میں اُس نے تعویذ کھول ڈالا۔

"جب پیسے کی ریل پیل ہو جائے تو سارا تجوری میں چھپانے کی بجائے کُچھ ایسے گھر میں ڈال دینا جہاں رات کو بچوں کے رونے کی آواز آتی ہو۔"

عورت نے تجوری کھولی اور کُچھ سوچنے لگی۔

تعویذ اُس کے ہاتھ میں تھا۔

تحریر: ابنِ مُنیب

بہت عمدہ شراکت

ہم کسی کے دروازے یا گھر میں اتنے پیسے دے دینگے ،، لیکن وہ لوگ اس کو سنبھال پائینگے کہ نہیں،،،
اکثر دیکھا گیا ہے کہ علاج کیلئے پیسے چاہئے کہنے والوں کے ہاتھ میں پیسے دینے کے بعد پتا چلتا ہے کہ
ان پیسوں کا علاج نہیں ہوا کچھ اور ہوا،،،
بجائے پیسے ان کو دینے کے ان کو کوئی بزنس ہی لگادو جو وہ کرسکے جس کا فن اس کو آتا ہو۔
 

نور وجدان

لائبریرین
"تعویذ"

"مولوی صاحب، کوئی ایسا تعویذ لکھ دیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے رویا نہ کریں۔"

مولوی صاحب نے تعویذ لکھ دیا۔

اگلے ہی روز کسی نے پیسوں سے بھرا تھیلا گھر کے صحن میں پھینکا۔ شوہر نے ایک دُکان کرائے پر لے لی۔ کاروبار میں برکت ہوئی اور دُکانیں بڑھتی گئیں۔ پیسے کی ریل پیل ہو گئی۔ پرانے صندوق میں ایک دن عورت کی نظر تعویذ پر پڑی۔ “جانے مولوی صاحب نے ایسا کیا لکھا تھا؟” تجسس میں اُس نے تعویذ کھول ڈالا۔

"جب پیسے کی ریل پیل ہو جائے تو سارا تجوری میں چھپانے کی بجائے کُچھ ایسے گھر میں ڈال دینا جہاں رات کو بچوں کے رونے کی آواز آتی ہو۔"

عورت نے تجوری کھولی اور کُچھ سوچنے لگی۔

تعویذ اُس کے ہاتھ میں تھا۔

تحریر: ابنِ مُنیب

بہت مثبت پیغام کی حامل اور پُر تاثر تحریر۔ ایسا معاملات گوکہ کم ہوتے ہیں پر ہوتے ضرور ہیں ۔ یہاں تعویز کو سمجھنے والے استعارہ سمجھ لیں یا حقیقتا تعویز ۔۔۔ اس بات کی خُوبصورتی دونوں حالت میں برقرار رہے گی ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت عمدہ شراکت

ہم کسی کے دروازے یا گھر میں اتنے پیسے دے دینگے ،، لیکن وہ لوگ اس کو سنبھال پائینگے کہ نہیں،،،
اکثر دیکھا گیا ہے کہ علاج کیلئے پیسے چاہئے کہنے والوں کے ہاتھ میں پیسے دینے کے بعد پتا چلتا ہے کہ
ان پیسوں کا علاج نہیں ہوا کچھ اور ہوا،،،
بجائے پیسے ان کو دینے کے ان کو کوئی بزنس ہی لگادو جو وہ کرسکے جس کا فن اس کو آتا ہو۔

اس معاملے میں ہمیشہ بندہ الجھن کا ہی شکار رہتا ہے کہ آیا وہ جو کچھ دے رہا ہے وہ مستحق کو ہی دے رہا ہے یا نہیں۔ یا آپ کی والی بات کہ رقم کا درست استعمال ہوگا بھی یا نہیں۔

تاہم دے دینا نہ دینے سے بہتر ہی ہوتا ہے کہ مستحق تک خیر پہنچنے کے کچھ نہ کچھ امکانات تو بہر کیف ہوتے ہیں۔
 

x boy

محفلین
اس معاملے میں ہمیشہ بندہ الجھن کا ہی شکار رہتا ہے کہ آیا وہ جو کچھ دے رہا ہے وہ مستحق کو ہی دے رہا ہے یا نہیں۔ یا آپ کی والی بات کہ رقم کا درست استعمال ہوگا بھی یا نہیں۔

تاہم دے دینا نہ دینے سے بہتر ہی ہوتا ہے کہ مستحق تک خیر پہنچنے کے کچھ نہ کچھ امکانات تو بہر کیف ہوتے ہیں۔
بہت شکریہ
لیکن میں کام کروادیتا ہوں ،، پیسے ہاتھ میں نہیں دیتا۔،، الحمدللہ
 
میرے یونیورسٹی کے ایک دوست ہیں جن کا 'خودکفیل ٹرسٹ' نامی ایک پراجیکٹ ہے جس کے ذریعے وہ کیسز کی جانچ پڑتال کر کے ایسے امداد کرتے ہیں کہ ضرورت مند کو اپنے پاوں پر کھڑے ہونے کا موقع ملے۔ اور ایسے ہی ایک اور دوست ہیں جن کی ٹیم ضرورت مند کیسز کو چیک کر کے فیس خود ہسپتال یا سکول میں جمع کرواتے ہیں۔ مجھے یہ دونوں ترتیبیں پسند ہیں۔ اِن کے علاوہ بھی جو نیک نیتی پر مبنی راستے ہیں سب قابلِ قدر ہیں۔
 

x boy

محفلین
بسم اللہ، الحمدللہ
تکبر نہیں اچھائی ہے اس لئے پیش کررہا ہوں،،،
الحمدللہ میں بہت عمدہ اور اعلی ذندگی یہاں یو اے ای میں گزار رہا ہوں ،، اپنی کیرئر میں میں نے بہت سے جائیداد خریدے ہیں
انکی دیکھ بھال اور کرایہ میرے برادر نسبتی کے ہاتھ میں ہے وہ ہر مہینے حساب دیتا ہے کہ کیا کیا ہوا، اور بچا کیا ہے
جو بچاہوا مال ہے اس میں سے کبھی کسی کی شادی کرادیتے ہیں کبھی کسی کے علاج معالجے کے لئے دے دیتے ہیں
اور دو خاندانوں کو وقتا فوقتا راشن اور ضروریات ذندگی باقاعدگی سے پہنچاتے ہیں ابھی ایک پروجیکٹ ہے جس میں
کسی رشتہ دار کو پرچون کی دکان بناکے دینی ہے اس پر کام ہورہا ہے رمضان المبارک میں بہت زیادہ لوگوں رمضان
شروع ہونے سے قبل راشن پانی پہنچاتے ہیں۔ مزید یہ کہ مدرسے کے لئے روم بنواکردیتے ہیں کبھی بیت الخلاء بنوادیا
کبھی بورنگ کرواکر پانی کا انتظام کروادیتے ہیں، مسجد میں وضو خانہ بنوا دیتے ہیں غرض کہ ہر کام کروادیتے
جہاں ہمارا پاس فنڈ ہوتو، گزشتہ 5 سال سے ایک اپنی مدد آپ کے تحت چلنے والی اسکول جو پرائمری سے لوئر
سیکنڈری تک ہے جس کی فیس غریب طلباء سے 50 روپے فقط لئے جاتے ہیں اس اسکول کے استادوں کی ماہانہ
تنخواہ ہم یہاں یو اے ای سے بھیجتے ہیں جس میں میرے ذاتی 500 درھم اور باقی اپنے باس سے لیتا ہوں۔
الحمدللہ
اس کو بالکل بھی تکبر کے زمرے میں نہ لیں،، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مختلف حدیثوں میں یہ پایا
جسکا مفہوم ہے کہ نیکی کے کاموں میں ہم ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں اور پھیلا بھی سکتے ہیں۔
انتھی۔
 
Top