، حسرتیں

  1. عبدالبصیر

    نئی عید اور پرانی حسرتیں

    نئی عید اور پرانی حسرتیں نہ مجھے کنگن ہونا ہے تمھارے ہاتھوں کا اور نہ کمرے کے کونے میں پڑا کوئی گلدان پر ہاں بارہا سوچا اور جو بننے کی ایک پرانی حسرت ہے وہ ہے تمھارے ڈریسنگ ٹیبل کا آئینہ، جس کے سامنے تم کہیں جانے سے پہلے سجتی سنورتی ہوگی، وہ آئینہ جس کے سامنے تم بکھرے بالوں کے ساتھ کھڑے ہوکر...
Top