نتائج تلاش

  1. محمد یوسف صدیقی

    غزل

    آئے تھے کہنے حالِ دل بیٹھے ہیں لب سئے ہوئے نیچی نظر کئے ہوئے اپنا سا منہ لئے ہوئے چھیڑو نہ ہم کو زاہدو بیٹھے ہیں ہم پئے ہوئے چاہتے ہو جو لَوٹنا زہد کو تم لئے ہوئے کیسے گئے تھے شوق سے لینے اس آشنا کو ہم ویسے کے ویسے آگئے اپنا سا منہ لئے ہوئے جان سے عزیز کیوں مجھ کو نہ ہوں یہ داغِ دل ہائے کسی...
  2. محمد یوسف صدیقی

    غزل

    نازک بہت ہیں پاؤں مرے نونہال کے آنکھیں بچھائے حور تو پلکیں نکال کے وہ سو رہے ہیں منہ پہ دوپٹہ جو ڈال کے کن حسرتوں سے تکتے ہیں ارماں وسال کے کیا کیا تھے شوق آج عروسِ جمال کے اندھیر تو نے کر دیا گھو نگھٹ نکال کے برسات میں یہ اُن کی ادا دے گئی مزا چلنا اٹھا کے پائنچے دامن سنبھال کے کم سِن ہیں ڈر...
Top