نتائج تلاش

  1. ریختہ

    حسیں چہروں سے صورت_آشنائی ہوتی رہتی ہے

    حسیں چہروں سے صورت_آشنائی ہوتی رہتی ہے سمجھ لو ابتدائی کاروائی ہوتی رہتی ہے ہماری بیوی اور مہنگائی دونوں ہیں سگی بہنیں ہماری جیب کی اکثر صفائی ہوتی رہتی ہے کہا میں نے کہ ملتے ہو بچھڑ جانے کی نیت سے کہاں اس نے محبت میں جدائی ہوتی رہتی ہے کہاں میں نے مری درخواستوں کا کیا بنا آخر کہا اس نے کہ ان...
  2. ریختہ

    اگر "دل" کو "انڈہ" کہا جاتا، تو گانے اور فلموں کے نام کیسے ہوتے؟

    بہت خوب کافی اچھا لگا آپ کا یہ نظریہ۔
  3. ریختہ

    یہ حوصلہ تجھے مہتاب_جاں ہوا کیسے

    یہ حوصلہ تجھے مہتاب_جاں ہوا کیسے کہ خود کو سائے سے منہا کیا بتا کیسے نظر تو کیا کہ یہ مینائے_دل بھی خالی ہے لگے_گا شہر میں بازار_خوں_بہا کیسے مجھے خبر ہے کہ موسم نہیں یہ خواہش کا مرے لبوں پہ یہ ٹھہرا ہے ذائقہ کیسے خدائی نوحہ_کناں تھی کہ آج منبر پہ یہ تجھ کو آیا نظر کیا مرے سوا کیسے تعلقات کے...
  4. ریختہ

    یہ حوصلہ تجھے مہتاب_جاں ہوا کیسے

    It was inspiring how you killed Mehtab _ Deducted from the shadows to tell ourselves how So look it's empty heart _ menai Market blood _ _ _ began pouring into the city, how will I wish that the news not the weather Murray lips at how it is like to taste _ Divine wailing cries at the pulpit...
  5. ریختہ

    زہر بیمار کو مردے کو دوا دی جائے

    زہر بیمار کو مردے کو دوا دی جائے ہے یہی رسم تو یہ رسم اٹھا دی جائے وصل کی رات جو محبوب کہے گڈ نائٹ قاعدہ یہ ہے کہ انگلش میں دعا دی جائے آج جلسے ہیں بہت شہر میں لیڈر کم ہیں احتیاطاً مجھے تقریر رٹا دی جائے مار کھانے سے مجھے عار نہیں ہے لیکن پٹ چکوں میں تو کوئی وجہ بتا دی جائے میری وحشت کی خبر...
  6. ریختہ

    مزاح بقلم ساغر خیامی

    نہایت شکریہ۔ (:
  7. ریختہ

    غالبؔ دلی میں

    نہایت شکریہ۔ یہ نظم جناب ساغر خیامی صاحب کی ہے۔
  8. ریختہ

    مزاح بقلم ساغر خیامی

    غالبؔ نے کی یہ عرض خداوند ذو الجلال جنت سے کچھ دنوں کے لیے کر مجھے بحال مہ وش مرے کلام کو سازوں پہ گائے ہیں قسمت نے بعد مرنے کے کیا دن دکھائے ہیں شاعر جو منحرف تھے وہ مرعوب ہو گئے ایواں جو میرے نام سے منسوب ہو گئے خادم کا اس ادارے سے رشتہ ہے باہمی اک بار میں بھی دیکھ لوں غالب اکادمی ہر شخص کے...
  9. ریختہ

    غالبؔ دلی میں

    غالبؔ نے کی یہ عرض خداوند_ذو_الجلال جنت سے کچھ دنوں کے لیے کر مجھے بحال مہ_وش مرے کلام کو سازوں پہ گائے ہیں قسمت نے بعد مرنے کے کیا دن دکھائے ہیں شاعر جو منحرف تھے وہ مرعوب ہوگئے ایواں جو میرے نام سے منسوب ہوگئے خادم کا اس ادارے سے رشتہ ہے باہمی اک بار میں بھی دیکھ لوں غالب_اکادمی ہر شخص کے حضور...
  10. ریختہ

    بیٹھا ہے میرے سامنے وہ

    He sat in front of me I've had some thinking to It got good eyes Alienation is also Way to go, especially in Still, it has the advantage We both know it It is not for me Enough for me to hand him This is the whole philosophy From my sight prysan Its appeal is angry with himself But the thing is...
  11. ریختہ

    پرانے جوتے

    گردش_افلاک کے مارے ہوئے جوتے تمام اک سڑک کے موڑ پر رکھتے تھے با_صد_اہتمام ان پہ ٹوٹے پڑ رہے تھے مفلسان_خاص_و_عام میں نے بھی گردن بڑھا کے پوچھے ان میں اک کے دام بولا مدت_بعد ان جوتوں کا اب اٹھا ہے پال اور ان جوتوں میں ہر جوتا ہے آپ اپنی مثال ایک جوتا ان میں تھا جو تجربوں کا شاہکار اور کسی...
  12. ریختہ

    فیض بے دم ھوئے بیمار دوا کیوں نھیں دیتے از فیض احمد فیض

    نہایت خوبصورت ‏غزل ہے۔ درج ذیل رابطہ میں بڑی خوبصورتی سے تمام چیزوں کو یکجا کیا گیا ہے۔ ملاحظہ فرمائیں: http://rekhta.org/Ghazals/be-dam-hu-e-biimaar-davaa-kyuu-n-nahii-n-dete-faiz-ahmad-faiz-gazal
  13. ریختہ

    سلسلہ: محفل کے سنہرے اصول

    سنہرے اصول کے اس سلسلہ سے جڑ کر بہت اچھا لگا۔ شرکاء سے گ‏زارش ہے کہ اردو املا میں درستگی کا خصوصی خیال رکھیں۔ اور اگر پنجابی یا دیگر علاقائی زبان کا استعمال کریں تو اسے واضح کرکے ترجمہ کے ساتھ لکھیں تاکہ دوسرے بھی لطف اندوز ہو سکیں۔ کار مشکل تو ہے ہی مگر میں بھی مجبور ہوں ابتدا کو اگر انتہا کے...
  14. ریختہ

    کیا عشق ایک زندگی مستعار کا کیا عشق پائیدار سے ناپائیدار کا

    کیا عشق ایک زندگی مستعار کا کیا عشق پائیدار سے ناپائیدار کا
  15. ریختہ

    عروض ڈاٹ کام

    اے چشم یار میرا سدھرنا محال تھا تیرا کمال ہے کہ سدھرنے لگا ہوں میں ما شاء اللہ۔ نہایت دقت ریزی کا کام تھا جو آپ کے ہاتھوں انجام پایا۔ بہت بہت مبارک
  16. ریختہ

    تعارف مرزا غالب کا شعرجو مجھے سب سے زیادہ پسند ہے۔

    موت کا انتظار باقی ہے آپ کا انتظار تھا نہ رہا
  17. ریختہ

    تعارف مرزا غالب کا شعرجو مجھے سب سے زیادہ پسند ہے۔

    آنکھوں میں جو بھر لوگے تو کانٹوں سے چبھیں_گے یہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کے لیے ہیں
  18. ریختہ

    تعارف مرزا غالب کا شعرجو مجھے سب سے زیادہ پسند ہے۔

    ایک مزاحیہ نظم یہ پل پڑتی ہیں ہم پر جب بھی ہم دفتر سے آتے ہیں ہلاکو_خاں سے یا چنگیز_خاں سے ان کے ناطے ہیں نہ اٹھ کر پنکھا جھلتی ہیں نہ دیتی ہیں ہمیں پانی پسینہ اپنا ہم تو ٹھنڈی آہوں سے سکھاتے ہیں انہیں لازم ہے جب ہم آئیں یہ جھک کر قدم چھو لیں مجازی ہم خدا ہیں پھر بھی ان پر رحم کھاتے ہیں اڑا...
Top