نتائج تلاش

  1. ا

    ساغر صدیقی فضائے نیم شبی کہہ رہی ہے سب اچھا ۔ ساغر صدیقی

    فضائے نیم شبی کہہ رہی ہے سب اچھا ہماری بادہ کشی کہہ رہی ہے سب اچھا نہ اعتبارِ محبت، نہ اختیارِ وفا جُنوں کی تیز روی کہہ رہی ہے سب اچھا دیارِ ماہ میں تعمیر مَے کدے ہوں گے کہ دامنوں کی تہی کہہ رہی ہے سب اچھا قفس میں یوُں بھی تسلّی بہار نے دی ہے چٹک کے جیسے کلی کہہ رہی ہے سب اچھا...
  2. ا

    ساغر صدیقی کب سماں تھا بہار سے پہلے۔ساغرصدیقی

    کب سماں تھا بہار سے پہلے غم کہاں تھا بہار سے پہلے ایک ننھا سا آرزو کا دیا ضوفشاں تھا بہار سے پہلے اب تماشا ہے چار تنکوں‌کا آشیاں تھا بہار سے پہلے اے مرے دل کے داغ یہ تو بتا تو کہاں تھا بہار سے پہلے پچھلی شب میں خزان کا سناٹا ہم زباں‌تھا بہار سے پہلے چاندنی میں‌یہ آگ کا دریا...
Top