نتائج تلاش

  1. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ سر آپکا
  2. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    جی سر ضرور آئیے گا۔ مجھے خوشی ہو گی
  3. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    جی سر سمجھ گیا ہوں۔ باقی اشعار میں بھی اسی طرح وضاحت کر یں مہربانی ہو گی
  4. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    جی سر بہت کچھ سیکھ رہا ہوں آپ سے۔ اللّٰه آپ کو سلامت رکھے
  5. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    جی سر اب سمجھا اپ کیا کہنا چاہتے ہیں
  6. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    جی سر آئیں کو آتے ہی کروں گا۔ بلکل سر اس شعر میں میں نے لوگوں کی غمخواری کو سازش سے تعبیر کیا ہے
  7. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    سر معذرت کے ساتھ، شاید یہ زبان درازی ہے لیکن اس شعر کا مفہوم میری کم ضرفی کے مطابق یوں ہے کہ ہمارے ملک کی عوام اتنی غافل ہو چکی ہے کہ اقتدار قاتلوں کے ہاتھ میں آیا ہے
  8. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    سر میں پھر بھی یہ شعر دوبارہ کہنے کی کوشش کروں گا
  9. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    جیسے میری مراد اس مصرعے میں بن سنور کر آنا ہی ہے۔ جان بوجھ کر بننا یہاں مراد نہیں ہے۔ دوسرے مصرعے میں لُوٹے نہیں لَوٹے استعمال کیا ہے
  10. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    سر آپکا قیمتی وقت دینے کے لیے شکریہ
  11. میر شعیب

    غزل برائے اصلاح

    محمد احسن سمیع : راحل :سر، الف عین سر، @محترم محمّد خلیل الرحمٰن ، سید عاطف علی سر اور آپ سبھی احباب سے اصلاح کی گزارش۔ وہ محفل میں آتے ہیں ہر بار بن کر۔ کہ ہر آنکھ لوٹے خطا کار بن کر۔ زمینِ چمن کو نہ جانے ہوا کیا کہ آتی قاتل کی سرکار بن کر یہ ہم کو مٹانے کی سازش ہے شاید سبھی لوگ آئیں ہیں...
  12. میر شعیب

    اصلاح کے لیے غزل

    سر اصلاح کے بعد دوبارہ پیش خدمت ہے پہلے قدموں کے سبھی نقش مٹانے ہوں گے پھر ہمیں اور نئے رستے بنانے ہوں گے۔ اب تو سورج پہ لگے رہتے ہیں پہرے اکثر ہم کو نظروں سے کئی دیپ جلانے ہوں گے۔ میں بظاہر نظر آتا ہوں تہی دست مگر دل کے زخموں کو جو دیکھو تو خزانے ہوں گے۔ دوست کھونے کا مجھے خوف نہیں ہے...
  13. میر شعیب

    براہِ اصلاح

    ‌ ‌
  14. میر شعیب

    اصلاح کے لیے غزل

    جی بلکل درست
  15. میر شعیب

    اصلاح کے لیے غزل

    شکریہ سر۔ لیکن آج تک کوئی استاد نہیں ملا ۔ آپکی مہربانی رہی تو اور محنت کروں گا۔
  16. میر شعیب

    اصلاح کے لیے غزل

    سر آج پہلی بار اپلوڈ کیا ہے۔
  17. میر شعیب

    اصلاح کے لیے غزل

    سر دل کے زخموں کو کریدوں تو خزانے ہوں گے۔ کریدوں تو صحیح ہے نا!
  18. میر شعیب

    اصلاح کے لیے غزل

    سر آپ کا بہت بہت شکریہ قیمتی وقت دینے کے لیے
  19. میر شعیب

    اصلاح کے لیے غزل

    الف عین سر، جناب محمد احسن سمیع :راحل:، سیّد عاطف علی سر، محمد خلیل الرحمٰن صاحب اور آپ سب احباب سے اصلاح کی گزارش۔ اپنے قدموں کے سبھی نقش مٹانے ہوں گے ہم کو نظروں سے کئی دیپ جلانے ہوں گے۔ میں بظاہر نظر آتا ہوں تہی دست مگر دل کے زخموں میں تلاشوں تو خزانے ہوں گے۔ دوست کھونے کا مجھے خوف نہیں...
Top