نتائج تلاش

  1. ع

    غزل: کِس کِس بِنا پہ فیصلے ٹالے نہیں گئے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے . آپ سب کوماہ رمضان کی مبارکباد ! محترم ظہیراحمدظہیر بھائی کے حکم کی تعمیل میں ایک غزل پیش ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . غزل کِس کِس بِنا پہ فیصلے ٹالے نہیں گئے زنداں سے بےگناہ نکالے نہیں گئے رکّھا تھا راہِ حق میں کبھی ہم نے اک قدم مدّت ہوئی ہے،...
  2. ع

    نظم: ’’اہلِ فلسطین‘‘

    احبابِ گرامی، سلام عرض ہے! کئی روز سے کچھ کہنے کی جانب طبیعت مائل نہیں ہوئی. ایک دو روز قبل ذہن سے برجستہ چند خیالات بر آمد ہوئے جو پیشِ خدمت ہیں. ملاحظہ فرمائیے اور سب کے حق میں دعائے خیر کیجئے. ’’اہلِ فلسطین‘‘ کیا کہوں ، ارضِ فلسطیں ، دیکھ کر حالت تری اہلِ دنیا کے دلوں میں آتے...
  3. ع

    دو غزلہ: ’لہروں سے لڑتے لڑتے کنارا تو کٹ گیا‘ اور ’موسم کتابِ زیست کے اوراق الٹ گیا ‘

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! یہ زمین کوئی سال بھر پہلے ذہن میں آئی تھی . کچھ اشعار ہوئے جو میں نے نظر ثانی کے لئے چھوڑ دئے . کچھ عرصہ گزرنے کے بعد چند اور اشعار ہوئے جن کا مزاج سابقہ اشعار سے جدا تھا ، لہٰذا انہیں مختلف غزل میں شامل کیا گیا . دونوں غزلوں کی نوک پلک سنوار کر پیش کر رہا ہوں . حسب...
  4. ع

    غزل: تھک گیا تھا سفر میں لمحوں كے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک تازہ غزل پیش ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . تھک گیا تھا سفر میں لمحوں كے وقت ٹھہرا ہے گھر میں لمحوں كے بھولے بسرے تمام ماہ و سال ہَم نے دیکھے شرر میں لمحوں كے پُھر سے آتے ہیں ، پُھر سے جاتے ہیں سحر ہے بال و پر میں لمحوں كے پھول کوئی نہ پھل نہ...
  5. ع

    غزل: کبھی نگاہ وہ مجھ پر نہ حسبِ حال رہی

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ابھی حال ہی میں ارشد رشید صاحب نے اپنی غزل ’پِھر کسی چاند کی آہٹ سی لبِ بام رہی‘ عنایت فرمائی تھی . اِس غزل کی ردیف ’رہی‘ میں نہ جانے کیا تھا کہ وہ میرے ذہن میں اٹک گئی اور ایک غزل كے چند اشعار کی ماخذ بنی . وہ اشعار نوک پلک سنوار کر یہاں پیش کر رہا ہوں . قافیہ اور...
  6. ع

    نظم: ’’موڑ‘‘

    احبابِ گرامی ، سلام عرض ہے . ایک نظم پیشِ خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . ’’موڑ‘‘ یہی تو موڑ تھا وہ جہاں سے میں نے اور تم نے چُنے تھے اپنے رستے تہیہ کر لیا تھا کہ اب تنہا چلیں گے نہ ہونگے اب کبھی محتاج ہَم اک دوسرے كے پہنچ جائینگے اپنی منزلوں تک ہنستے ہنستے مگر پِھر چلتے...
  7. ع

    غزل: غموں سے جنگ رہی جاں بدن میں رہنے تک

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے . ایک غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . غموں سے جنگ رہی جاں بدن میں رہنے تک مجھے اماں نہ ملی ، آہ ! رن میں رہنے تک میں اٹھ گیا تو وہ خاموشیوں میں ڈوب گیا جو شور و شر تھا مرے انجمن میں رہنے تک حیات و موت کی فکروں سے تھا فرار قریب مگر تھا خوف...
  8. ع

    نظم: وجہِ تخلیق

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! محترم سرور صاحب کی نظم ’ایک سوال‘ نے مجھے اپنی ایک مختصر نظمِ معرّا کی یاد دلا دی جو خاکسار نے 2003 كے آس پاس کہی تھی . اِس ادنیٰ نظم کا آہنگ سرور صاحب کی نظم سے ذرا مختلف ہے ، لیکن اِس کی بنیاد میں وہی سوال ہے ، یعنی ’میں کون ہوں اور یہاں کیوں ہوں .‘ ملاحظہ فرمائیے ...
  9. ع

    غزل: آئینہ مجھ کو پس و پیش میں تکتا کیوں ہے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! صابرہ امین بہن کی ایک حالیہ غزل نے مجھے اپنی ایک غزل کی یاد دلا دی جو میں نے سال ۲۰۰۴ء میں کہی تھی . ان کی فرمائش پر وہ غزل پیش ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . آئینہ مجھ کو پس و پیش میں تکتا کیوں ہے مجھ میں خامی ہے تو کہنے میں جھجکتا کیوں ہے جستجو جس...
  10. ع

    غزل: دِل کی باتیں مت مانو دِل جھوٹا بھی ہو سکتا ہے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . دِل کی باتیں مت مانو دِل جھوٹا بھی ہو سکتا ہے دن میں سپنے دیکھنے والا اندھا بھی ہو سکتا ہے اوپر سے تو سیرابی کا دھوکا بھی ہو سکتا ہے ڈوب كے دیکھو دریا میں وہ پیاسا بھی ہو سکتا ہے پیڑ گھنا ہو کتنا بھی ،...
  11. ع

    غزل: مہتاب و کہکشاں کی مثالوں كے باوجود

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! بَیاض میں کوئی پندرہ سال پرانی ایک غزل نگاہ سے گزری جو خاکسار نے جناب طارق منظور كے مصرعے پر کہی تھی . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . مہتاب و کہکشاں کی مثالوں كے باوجود تاریک کیوں ہے شہر اجالوں كے باوجود خوش ہوں کہ اہلِ شہر كے ما بین رسم و راہ قائم ہے میرِ...
  12. ع

    غزل: کب کہاں کوئی ارماں زندگی میں نکلا ہے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک نئی غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . کب کہاں کوئی ارماں زندگی میں نکلا ہے سارا وقت حسرت میں ، بےبسی میں نکلا ہے آنکھ سے ہر اک آنسو بے کسی میں نکلا ہے آسماں کو لگتا ہے ، دل لگی میں نکلا ہے غیر کو کہا مجرم ، خود کو بےخطا جانا عیب...
  13. ع

    غزل: درد دِل میں جو بیتی رات سے ہے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! آپ سب کو آنے والے نئے سال کی دلی مبارکباد ! اِس سال كے جاتے جاتے ایک غزل پیش ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . درد دِل میں جو بیتی رات سے ہے اس کو نسبت کہاں نجات سے ہے مجھ کو امید جس كے ساتھ سے ہے اس کو پرہیز میرے ہاتھ سے ہے بےرخی اس کی، موت کیوں نہ بنے...
  14. ع

    غزل: ہجومِ غم سے کہاں تک فرار ڈھونڈینگے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . ہجومِ غم سے کہاں تک فرار ڈھونڈینگے ہَم اک خوشی کو بھلا کتنی بار ڈھونڈینگے یہ جستجو تو رہے گی ابد تلک جاری کہ مر كے تجھ کو ترے جاں نثار ڈھونڈینگے اگر ملا نہ ہمیں تُو یہاں مجسم تو تجھے جہانِ مجازی كے پار...
  15. ع

    نظم: یادِ وطن

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے . حال ہی میں ظہیراحمدظہیر بھائی کی نظم ’ترکِ وطن‘ پڑھنے کا شرف حاصل ہوا اور مجھے اپنی ایک پرانی نظم یاد آ گئی . یہ نظم کوئی بیس سال پرانی ہے ، یعنی تب کی جب مجھے امریکہ آئے ہوئے تھوڑا عرصہ ہی ہوا تھا . میری ناچیز کاوش کا مزاج اور معیار ظہیر بھائی کی اعلیٰ تخلیق جیسا تو...
  16. ع

    غزل: عکس تیرا نظر میں باقی ہے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک ہلکی پھلکی غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . عکس تیرا نظر میں باقی ہے یعنی سودا بھی سَر میں باقی ہے گو ستارے سجے ہیں پلکوں پر ایک وحشت سی گھر میں باقی ہے رو كے بھی جی نہیں ہوا ہلکا کوئی کانٹا جگر میں باقی ہے گھر اجڑ کر بسا تو ہے لیکن...
  17. ع

    غزل: صبح ہوگی ، رات کالی جائے گی

    احباب گرامی، سلام عرض ہے! جناب جلیل مانکپوری کی زمین میں ایک کوشش پیش خدمت ہے . دیکھیے شاید کسی قابل ہو . آپ کی رائے کا انتظار رہیگا . صبح ہوگی ، رات کالی جائے گی شمع کی آشفتہ حالی جائے گی اک تمنا دِل میں جاگی ہے پِھر آج پِھر نظر بن کر سوالی جائے گی وہ نظر آیا کہیں جو بے حجاب پِھر طبیعت کیا...
  18. ع

    غزل: زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک نئی غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں کچھ ہی لیکن دکھائے جاتے ہیں زندگی بےوفا سہی ، لیکن ناز اِس كے اٹھائے جاتے ہیں اک سراسر فریب ہے دنیا ہَم جہاں آزمائے جاتے ہیں دیپ جلتے ہیں صرف محلوں میں شہر یوں بھی...
  19. ع

    غزل: جس دن گلیوں میں سنّاٹا لگتا ہے

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! کچھ روز قبل عاطف ملک صاحب کی عمدہ غزل پڑھنے کا شرف حاصل ہوا . اس غزل كے ایک شعر نے اپنی ایک حالیہ ناچیز غزل کی یاد دلا دی . لیجیے وہ غزل پیش ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . جس دن گلیوں میں سنّاٹا لگتا ہے دِل کو انجانا سا دھڑکا لگتا ہے دیکھو تو اک بہتا...
  20. ع

    افسانچہ: جرم

    احباب گرامی، سلام عرض ہے! مجھے افسانہ نگاری کا زیادہ تجربہ نہیں ہے . بزم کی ایک مختلف لڑی میں تذکروں کے دوران محمد وارث بھائی كے ساتھ گزرے ایک واقعہ کو سن کر مجھے ایک افسانچہ یاد آ گیا جو میں نے ایک عرصۂ دراز سے لکھ رکھا تھا لیکن کہیں بھیجا نہیں . وہ افسانچہ پیش ہے . افسانچہ: جرم اسلم...
Top