نتائج تلاش

  1. سید توصیف حیدر زیدی

    غزل۔ توصیف زیدی

    محترم پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ پوسٹ ختم کہاں سے کرسکتے ہیں... براہ کرم بتلا دیجئے
  2. سید توصیف حیدر زیدی

    غزل۔ توصیف زیدی

    مطلع تبدیل کیا ہے۔۔۔۔۔ کمی کوتاہی بھی بتا دیجئے گا۔۔۔ عشق کی عداوت میں عشق کو دغا کیا دیں عشق کی جزا ہیں ہم ، جزا کے سوا کیا دیں درد کے مریضوں کو درد کی دوا کیا دیں؟ درد کا سبب ہیں ہم، درد کے سوا کیا دیں؟ زرد سی فضاؤں نے گرد ہے بنا رکھی گرد کی بہاروں میں اک نئی صبا کیا دیں؟ عشق میں وفا نامی...
  3. سید توصیف حیدر زیدی

    غزل۔ توصیف زیدی

    آپ کا شکر گزار ہوں سر جی۔۔۔۔۔۔میں یہی چاہتا تھا۔۔۔۔۔ رہنمائی کا شکریہ۔۔۔۔۔
  4. سید توصیف حیدر زیدی

    غزل۔ توصیف زیدی

    )پھلا رکھی) غلطی کو درست کر لیا گیا ہے۔۔۔۔شکریہ کے ساتھ۔۔۔۔ عشق کی۔جزا ہیں ہم۔ عشق کے۔سوا کیا دیں؟ عشق کی۔بقا ہیں ہم۔عشق کے۔سوا کیا دیں؟ درد کے۔مری۔ضوں کو۔درد کی۔دوا کیا دیں؟ درد کا۔سبب ہیں ہم۔درد کے۔سوا کیا دیں؟ زرد سی۔فضا۔ؤں نے۔ گرد ہے۔بنا رکھی گرد کی۔ بہا۔روں میں۔اک نئی۔صبا کیا دیں عشق...
  5. سید توصیف حیدر زیدی

    اپنی پسند دا پنجابی زبان دا اک شعر

    اَج دی رات میں کلّا وَاں، کوئی نئیں میرے کول، اَج دی رات تے میریا ربّا، نیڑے ھو کے بول، طارق عزیز
  6. سید توصیف حیدر زیدی

    غزل۔ توصیف زیدی

    عزیز من مطلع میں تو کچھ ہے ہی نہیں کے جو سمجھ نا آوے۔۔۔۔۔ سر شاید غزل کو غلط وزن پہ باندھ رہیں ہیں۔۔۔۔۔ فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن میں رکھ کے پرکھ لیں حضور۔۔۔۔۔۔
  7. سید توصیف حیدر زیدی

    غزل۔ توصیف زیدی

    سب سے پہلے معذرت چاہوں گا کہ۔۔۔۔۔غلط پوسٹ کر بیٹھا۔۔۔۔ اور بتاتا چلوں مجھے اصلاح کی ضرورت ہے اگر فرما دیں۔۔۔۔۔۔مشکور ہوں گا۔۔۔۔۔۔ تعارف تو سرے سے ہے ہی نہیں۔۔۔۔۔ نام لکھ چکا ہوں۔۔۔۔۔ عمر بھی واضح ہے۔۔۔۔۔ علم عروض میں میرا کوئی استاد نہیں۔۔۔۔۔ڈاکٹر کمال احمد صدیقی صاحب کی کتاب" آہنگ اور عروض"...
  8. سید توصیف حیدر زیدی

    غزل۔ توصیف زیدی

    عشق کی جزا ہیں ہم، عشق کے سوا کیا دیں؟ عشق کی بقا ہیں ہم،عشق کے سوا کیا دیں؟ درد کے مریضوں کو درد کی دوا کیا دیں؟ درد کا سبب ہیں ہم، درد کے سوا کیا دیں؟ زرد سی فضاؤں نے گرد ہے پھلا رکھی گرد کی بہاروں میں اک نئی صبا کیا دیں؟ عشق میں وفا نامی چیز ہی نہیں اب تو کسی کو وفا کیا دیں،کسی کو جفا...
  9. سید توصیف حیدر زیدی

    کلام۔ ذہین شاہ تاجی

    جی چاہے تو شیشہ بن جا جی چاہے پیمانہ بن جا شیشہ پیمانہ کیا بننا مے بن جا مے خانہ بن جا مے بن کر مے خانہ بن کر مستی کا افسانہ بن جا مستی کا افسانہ بن کر ہستی سے بیگانہ بن جا ہستی سے بیگانہ ہونا مستی کا افسانہ بننا اس ہونے سے اس بننے سے اچھا ہے دیوانہ بن جا دیوانہ بن جانے سے بھی دیوانہ...
  10. سید توصیف حیدر زیدی

    ذوقِ ادب

    یہ تم نا سہل کرتے ہم تری دنیا بدل جاتے ذرا سی دیر تم رکتے یہ سب دنیا بدل جاتے ترے دل سے نکل کر ہم کہاں جاتے کہاں رہتے مری دنیا ترا دل تھا تو کیا دنیا بدل جاتے کسے معلوم تھا دنیا گراں ہونی ہے ہم پر ہی خدا سے بددعا کرتے،یہ ہم دنیا بدل جاتے ستم کرتے ہو تم ہم بھی ستم تم پر نیا کرتے عمر اپنی...
Top