نتائج تلاش

  1. بدنام پاگل

    دو پل کی خوشی

    دو پل کی خوشی دو پل کی خوشی۔۔ جیسے ہی یہ جملہ کانوں کو سنائی پڑتا ہے دل میں بے اختیار یہ خیال آتا ہے کہ یہ کیسی خوشی ہے جو صرف دو پل رہتی ہے کہیں ان دو پلوں کے ساتھ خوشی کی پرانی دشمنی تو نہیں جس کی وجہ سے وہ ان کے ساتھ رہنا گوارا نہیں کرتی ۔ ۔شاید ! رمضان شروع ہوتے ہی بچپن میں عید کو لے کر...
  2. بدنام پاگل

    خواب

    وہ وہ ایک پر شکوہ عمارت تھی کوئی بھی دیکھتا تو یہی سمجھتا کہ یہ پرانے بادشاہوں میں سے ضرور کسی کی رہائش گاہ رہی ہوگی بہر حال عمارت جیسی بھی ہو تھی خو بصورت شام کا سہانا وقت تھا آسمان پر بادل ہلکے ہلکے سروں میں سنگیت بجا رہے تھے اور بارش کے پانی بھی کسی دولہے کے باراتی کی طرح بادل سے زمین تک کا...
Top