ہوئے ہم جن کے لیے برباد
وہ ہم کو چاہے کریں نہ یاد
جیون بھر ، جیون بھر ان کی یاد میں
ہم گایے جائیں گے ، گایے جانیں گے
ایک زمانہ تھا وہ
پل بھر رہے نہ ہم سے دور
ایک زمانہ ہے کہ ہوئے
ہیں ملنے سے مجبور
وہ غم سے لاکھ رہیں آزاد
سنیں نہ درد بھری فریاد
افسانہ ان کے پیار کا
دہرائے جائیں گے ، ہم گایے...