نتائج تلاش

  1. خان عرشیہ فردوس منزّہؔ

    غزل برائے اصلاح

    زخمی پھولوں کو گلدان میں سجا رکھا ہے پاؤں کانٹوں پہ منزل پہ نگاہ رکھا ہے سر سے پاؤں تک زخمی ہے بدن اسکا پھر بھی چہرے پہ تبسم کو سجا رکھا ہے آبلاپائی سے تھکتے نہیں ہے پاؤںمیرے میں نے منزل کے نگاہوں میں بسا رکھا ہے اپنے احساس کو لفظوں کی اڑا کر چادر میں نے ہر درد کو دنیا سے چھپا رکھا ہے اک چاند...
  2. خان عرشیہ فردوس منزّہؔ

    غزل

    تمہیں پاکے ہم نے کھویا،کہ پھر کھو کر نہ پائے ہم اعتبار کرکے روئے ،کہاعتبار پھر کر نہ پائے جمی دوستوں کی محفل،رہے پھر بھی اجنبی ہم رہے ایسے تنہا تنہا،کہ خودکوتنہا کر نہ پائے تھا مقابلہ وفا کا،شامل سبھی تھے میرے اپنے ہوئے اعتبار کے ایسے قابل،کہ بھروسہ کر نہ پائے رگِ جاں سے قریب جو تھے ،زمانہ اب...
Top