نتائج تلاش

  1. سیدہ سابعہ کاظمی

    "کوئی بھول نہیں پایا"

    کوئی بھول نہیں پایا ان درد کے لمحوں کو اس ہونٹ کی جنبش کو پلکوں کے لرزنے کو ان ہونٹوں کی جنبش میں مرتے ہوئے لفظوں کو اس درد کے لہجے میں اک چور تبسم کو کوئی بھول نہیں پایا....... ہاتھوں میں کسی کے تھے کچھ پھول چنبیلی کے کوئی بھول نہیں پایا........ جب دور تلک کوئی آتا تھا نہ جاتا تھا بس عرش سے...
  2. سیدہ سابعہ کاظمی

    "کوئی بھول نہیں پایا"

    کوئی بھول نہیں پایا ان درد کے لمحوں کو اس ہونٹ کی جنبش کو پلکوں کے لرزنے کو ان ہونٹوں کی جنبش میں مرتے ہوئے لفظوں کو اس درد کے لہجے میں اک چور تبسم کو کوئی بھول نہیں پایا....... ہاتھوں میں کسی کے تھے کچھ پھول چنبیلی کے کوئی بھول نہیں پایا........ جب دور تلک کوئی آتا تھا نہ جاتا تھا بس عرش سے...
  3. سیدہ سابعہ کاظمی

    سوئے فرید

    تحریر: "فائزہ صابری نوا" کبھی آپ نے ایسے سفر کیا جس میں بظاہر آپ تنہا ہوں، مگر آپ کے ساتھ کوئی ہو. شاید آپ طفل ناداں کی اس نادانی پہ زیر لب مسکرائے ہوں کہ ارے واہ! یہ کون سی نئی بات ہوئی؟ کہ ایک ہم سفر تو انسان کے اندر بھی ہوتا ہے. ..سچ کہا آپ نے کبھی جب باہر سے کوئی ہم سفر آپ کو تنہا کر جائے...
Top