مرحلے ہم پہ آسان ہو بھی گئے
جتنا ہونا تھا ویران ہو بھی گئے
دل ابھی اُن سے مانگا نہیں ہے مگر
وہ ابھی سے پریشان ہو بھی گئے
ایک ناصح ہے جو ہم کو سمجھاتا ہے
ایک ہم ہیں جو نادان ہو بھی گئے
گھر سے نکلے نہیں وہ سنور کر ابھی
اور ہم اُن پہ قربان ہو بھی گئے
صور پُھونکا گیا، حشر برپا ہوا
اُن کے آنے کے...