نتائج تلاش

  1. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    اصلاحِ سخن " وہ خاک ہو گئے ان کا نشاں نہیں ملتا "

    پہلا مصرع بے وزن ہے۔ پیاروں۔ فعلن کے وزن پہ ہوتا ہے نیز دوسرے مصرع میں ہر انساں کو بھی برا لگ رہا ہے۔ یہ شعر ایسے ہوسکتا ہے کسی کسی کو خدا آزمایا کرتا ہے ہر ایک کو شرفِ امتحاں نہیں ملتا
  2. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    اصلاحِ سخن " وہ خاک ہو گئے ان کا نشاں نہیں ملتا "

    یہ مصرع بے وزن ہے۔ بچائے میں تشدید نہیں ہے ایسے ہو سکتا ہے ترے فریب سے ہم کو خدا بچائے اب!
  3. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    خود شبِ ہجر میں تڑپو گے تو یاد آؤں گا

    آخری بار جہاں اپنی ملاقات ہوئی پھر اسی موڑ سے گزرو گے تو یادآوں گا (میں اگر ہوتا تو ایسے کہتا)
  4. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    خود شبِ ہجر میں تڑپو گے تو یاد آؤں گا

    اپنے اشک آپ جو پونچھو گے تو یاد آوں گا شاید ایسے زیادہ اچھا لگے گا
  5. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    دل کو چراغ کی جگہ ہم نے جلا دیا----برائے اصلاح

    میں ہوتا تو مقطع ایسے لکھتا! ایسا بھی کیا تھا تجھ میں کہ ہم تیرے پیار میں اس طرح کھو گئے کہ خدا بھلا دیا
  6. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    تعارف منگن توں پہلاں رب من جاوے، میں کملی رب مناواں کی!

    وعلیکم السلام۔ آپ کے نام "مومنہ" اور تصوف سے لگاؤ سے مجھے اشفاق احمد کا ڈرامہ یاد آگیا "من چلے کا سودا"۔ تصوف پر ایک بہترین ڈرامہ ہے۔! ضرور دیکھیے گا۔
  7. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    بہت شکریہ انتخاب کرنے کا۔ یہ اشعار میرے ہیں :)
  8. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    غزل برائے پوسٹ مارٹم

    بہت نوازش جناب--- سلامت رہیں!
  9. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    غزل برائے پوسٹ مارٹم

    اپنی یادوں کو یہیں آگ لگاتے جاتے یہ چڑھاوا شبِ فرقت پہ چڑھاتے جاتے وہ جو آئے تھے بچانے مجھے خود ڈوب گئے کاش کشتی کو کنارے سے لگاتے جاتے! اشک آنکھوں میں چھپانے نہیں آتے مجھ کو ورنہ خوش ہے کے میں ملتا تمھیں آتے جاتے فاتحہ کے نہیں قائل تو کوئی بات نہیں اک دیا ہی مرے مدفن پہ جلاتے جاتے اپنے...
  10. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    غزل برائے اصلاح

    ممنون ہوں استادِ محترم
  11. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر۔۔۔۔ اگر مطلع یوں کردیں۔۔ یوں تو ملحد تھے مگر دل میں دعا رکھتے تھے
  12. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    غزل برائے اصلاح

    محترم اساتذہ کرام۔۔۔۔۔ ایک طرحی غزل برائے تنقید.... ﻟﻮﮒ ﺩﺷﻨﺎﻡ ﺗﻮ ﮨﻢ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺩﻋﺎ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ " ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﮐﯿﺎ ﯾﺎﺩ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ ﮐﮧ ﺧﺪﺍ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ " دل ﮐﯽ ﺩﯾﻮﺍﺭ ﭘﮧ ﺩﮬﺒﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﭼﮭﮯ ﻟﮕﺘﮯ ﺳﻮ ﻣﺤﺒﺖ ﺳﮯ ﮨﻤﯽ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺑﭽﺎ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮨﮯ ﺳﯿﮧ ﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﺗﮯ ﺍﻥ ﮐﻮ ﺟﻮ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﺒﮭﯽﮈﮬﯿﺮ ﻟﮕﺎ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ وہ مرے شہر کی...
  13. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    گرہ لگایئے

    غالب کے مصرعے پر گرہ لگائیے ہم بھی کیا یاد کریں گے کہ خدا رکھتے تھے
  14. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    ”فعولن فعولن فعولن فعولن“ کا کھیل

    فعولن فعولن سے محفل سجی ہے دعا ہے مری بس کہ سجتی رہے یہ
  15. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ جناب۔۔۔۔۔۔
  16. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    غزل برائے اصلاح

    دوستی جب سے دھیان میں آئی چاشنی بھی بیان میں آئی پیچھے چھوڑا ہے سب پرندوں کو تیزی ایسی اڑان میں آئی دل کے جلنے سے فائدہ ہوگا خوشبو جیسے لوبان میں آئی تیر لگتے ہیں اب نشانوں پر لچک ایسی کمان میں آئی شعر کہتا چلا گیا پھر میں جب طبیعت ہیجان میں آئی جب بھی لفظِ جفا کو دیکھا ہے تیری...
  17. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    ”فعولن فعولن فعولن فعولن“ کا کھیل

    یہ غلطی تو ہوتی ہے انساں کے ناطے عروضی سبق میں ابھی مبتدی ہوں
  18. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    دو اشعار برائے تنقید و اصلاح

    ممنون ہوں جی آپ کا۔۔۔۔۔ اچھا سر قوافی میں تھوڑامسئلہ ہوتا ہے۔ اس پر اگر کوئی آرٹیکل مل جائے تو لنک عنایت کر دیجیے مہربانی ہوگی
  19. محمد امجد نذیر الہ آبادی

    ”فعولن فعولن فعولن فعولن“ کا کھیل

    لڑی میں فعولن کی ایسا سحر ہے پکڑ کے جو مجھ کوبھی لایا ادھر ہے
Top