نتائج تلاش

  1. ن

    اک غزل اصلاح کی غرض سے پیشِ خدمت ہے

    ذکرِیارِبے وفا سے ہیں فسانے میرے ظرف کتنا ہے دیا مجھ کوخدانےمیرے میرے حرفوں کی چرائی ہے حرارت کس نے کس نے لوٹے ہیں یہ لفظوں کے خزانے میرے شوق میں نت نئے خوابوں کے، میری آنکھوں سے گر کے کچھ ٹوٹ گئے خواب پرانے میرے ورق کیا پلٹا پرانی ڈائری کا میں نے جگمگا سے اٹھےہیں دل کے ویرانے میرے اتنا پوجا...
  2. ن

    غز ل کے اشعار اصلاح کی غرٍض سے پیش حدمت ہیں

    ہے پڑی ہر شے وہیں چھوڑاجہاں کچھ نہیں،کچھ بھی نہیں بدلہ یہاں روپ دیکھا ہے وہ جیون کا 'کہ اب زندگی کا حوصلہ ہی 'ہے کہاں ایک پہلو تو کھلا ہجرت کا ' یہ دور تک میرا نہیں کوئی یہاں لوگ ا ب بھی یاد اسکو کر تے ہیں اس کے جیسا پھر ہواکوئی کہاں
  3. ن

    غز ل کے اشعار ا

    ہے پڑی ہر شے وہیں چھوڑاجہاں کچھ نہیں،کچھ بھی نہیں بدلہ یہاں روپ دیکھا ہے وہ جیون کا 'کہ اب زندگی کا حوصلہ ہی 'ہے کہاں ایک پہلو تو کھلا ہجرت کا ' یہ دور تک میرا نہیں کوئی یہاں لوگ ا ب بھی یاد اسکو کر تے ہیں اس کے جیسا پھر ہواکوئی کہاں
Top