آپا جان! اول الذکر انسان کو اپنے بارے میں اور ثانی الذکردوسروں کے بارے میں لاحق رہتی ہیں...............ہمہ وقت.............:):):)
اب آپ یقیناً اول الذکر، ثانی الذکر اور لاحق کا معنی پوچھیں گی..........:):):)
اس شعر کے ذیلی فوائد میں شاعر کہتا ہے، کہ بندے کو سخن فہمی کی نعمت عطا ہو.........تو اسے مان بھی لینا چاہیے..........:):):)
مرشد! دیکھ لیں آپا مان نہیں رہیں................:):):)