نتائج تلاش

  1. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    کیا چراغ کے پاس اس بات کا جواب ہے کہ چراغ تلے اندھیرا کیوں ہوتا ہے بھلا
  2. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    ہیرا پھیری کر دی نا۔۔۔
  3. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    آمین ثم آمین
  4. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    پھر بھی بچ گئے تو دھوپ میں سکھا لیجئیے گا۔
  5. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    چراغ جلایا ہوا ہے؟
  6. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    چمچہ ہلانے کے بعد بادام بھی ڈال دیں
  7. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    لو کر لو گل۔۔۔ بتایا نا ایک ہی لڑی میں اٹک جاتے ہیں آف ہونے تک
  8. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    وہ چولہا بند کرنے کے بعد ڈالنے ہیں نا۔ ابھی تو سوجی کے بھننے کی سوندھی سی خوشبو آ رہی ہے
  9. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    انگور بھی کوئی بانٹنے کی چیز ہے۔ انگور کے ذکر پر ہمارا دل دُکھی سا ہو جاتا ہے :cry: ہمارے باغیچے میں انگور کی بیلیں لگی ہیں جن پر مزے کے انگور لگتے ہیں۔ تین چار سال پہلے کی بات بتا رہے ہیں۔ بڑے بھیا کو ہم اکثر انگوروں کے بارے بتاتے رہتے تھے۔ اور یہ بھی کہ باغیچے میں بچوں کے کھیلنے والا جو...
  10. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    وہاں تک جانے کی مہلت ہی نہیں ملتی کیسے دیکھیں۔
  11. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    اور ہم بھی بارش کے مزے لے رہے۔ اور اس مزے کے چکر میں ڈنر بھول بیٹھے۔
  12. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    کیا واقعی؟ پہلے مریم کا مراسلہ پڑھ کر سوچا کہ جانے کیسا ہو جو دیکھنے سے گریز کیا۔ اب آپ کا مراسلہ پڑھ کر ارادہ پختہ ہے کہ پرہیز ہی اچھی۔
  13. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    قہوہ لے آئیں پھر اس دہی کو رڑک کر لسی بناتے ہیں ناں۔
  14. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    روبرو ہو کر دوبدو ہاتھا پائی۔
  15. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    ہاں۔ اور جب اسے کدو کش کر کے سوجی کے ساتھ بنائیں تو کیا ہی مزے کی بنتی ہے۔
  16. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    پھر تو ہائے گُل کی پکار بھی سننے کو ملنی تھی لیکن ہم تو تھے ہی نہیں۔
  17. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    کمال کے انسان تو ہیں نا بقول سیما آپی
  18. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    اچھا،،، دیکھا نہیں ہے۔
  19. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    سُر ہے نہ تال ہے ۔۔کس کا جینا محال ہے
  20. گُلِ یاسمیں

    مزاح برائے تاوان

    نہیں بیل کا دل بہلانے کے لئے
Top