کیا خَبر کون ہُوں جی کیا ہُوں مَیں
کب اَبھی خُود سے آشنا ہُوں مَیں
بے سبب تو نہیں یہ بے تابی
ہو نہ ہو تُجھ کو ڈھونڈتا ہُوں مَیں
خواب ہُوں یا کوئی حقیقت ہُوں
سو گیا ہُوں کہ جاگتا ہُوں مَیں
بے مُروت ہیں لوگ کیا جانیں
ساری دُنیا سے کیوں خفا ہُوں مَیں
مت ڈراؤ اے آتشِ دوزخ
عشق کی آگ میں جَلا ہُوں...