نتائج تلاش

  1. ارشد رشید

    ایک غزل - ہوتا ہے ہر اک صبح ہی جینے کا اعادہ

    سر یہاں میں آپ سے مؤدبانہ اختلاف کروں گا یہ مصرعہ میرے حساب سے ایسے ہی بہتر ہے اور یہ معاملہ اپنے اپنے ذوق کا ہے زبان و بیان کا مسئلہ نہیں لہذا اسے ایسے ہی میں درست سمجھتا ہوں - آپ یقینا اس سے اختلاف کر سکتے ہیں -
  2. ارشد رشید

    ایک غزل - ہوتا ہے ہر اک صبح ہی جینے کا اعادہ

    خورشید صاحب ویسے مگر میں ہو سکتا ہے ایک لفظ زائد لگ رہا ہو مگر میں نے چونکہ ایسا روز مرہ کی گفتگو میں سنا ہے لہذا استعمال کیا اور ابھی تک جن چند اردو دانوں کو میں اپنی غزل پہلے دکھائی انہوں نے بھی اعتراض نہیں کیا سو میں نے اسکو روا سمجھا - مگر آپ کی بات بھی دل کو لگتی ہے...
  3. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    عبید انصاری صاحب میں نے تو خود ہی لکھا ہے کہ میں عربی کا عالم ہر گز نہیں ہوں - مجھے جتنا کافِر اور کافَر کے بارے میں پتہ تھا لکھ دیا- جب اس پر مزید سوال ہوا تو ایک عربی کے سند یافتہ عالم سے پوچھ کر لکھا اسکا حوالہ دے کر - اسپر بھی سوال اٹھا تو میں نے اپنے علم کی حدیں ظاہر کر...
  4. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    ہو سکتا ہے میرے دونوں دفعہ لکھنے میں کچھ ابہام ہو گیا ہو - مگر سچ پوچھیئے تو پھر دوبارہ اس پر کیا لکھوں پھر سے وہی سب دہرانا پڑے گا- لب لباب یہ ہے کہ مجھے یہ شعر صحیح لگتا ہے - جبتک کوئ اور اس میں غلطی نکال کر بتا نہ دے -
  5. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    جی ڈھونڈھ کر بتاتا ہوں
  6. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    کیوں سر ؟؟ حد چاہیے سزا میں عقوبت کے واسطے آخر گناہ گار ہوں کافر نہیں ہوں میں کیا یہ بات نہیں بنتی کہ مجھے سزا دینے میں ایک حد تک رہییے کیونکہ میں نے غلطی ضرور کی ہے مگر میں اُس گروہ سے تو نہیں ہوں جو آپ کا انکار کر رہے ہیں - اس کے بعد میں یہی کہوں گا کہ میرا ناقص علم تو اس...
  7. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    جناب میں تو عربی کا عالم نہیں مگر اتفاق دیکھیئے کہ میری ایک بھتیجی سند یافتہ عالمہ ہے اور ابھی اسی کا فون آگیا :) اس کے سامنے میں نے یہی سوال رکھا بقول اسکے یہ صحیح ہے کیونکہ عربی میں زیر کے ساتھ یعنی کافِر اسمِ فاعل (کرنے والا) ہے اور زبر کے ساتھ کافَر اسم مفعول (جس پہ کیا گیا)ہے...
  8. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    وارث صاحب میں اسے ضرورت شعری نہیں سمجھتا ہوں بلکہ غالب کی علمیت سمجھتا ہوں کافِر زیر کے ساتھ تو وہی لفظ ہے جو اردو میں مستعمل ہے یعنی کُفر کرنے والا -( کسی چیز کا انکار کرنے والا) یہ active participle ہے - یعنی کفر کا عمل کرنے والا - مگر عربی قواعد میں اسکی ایک اور شکل...
  9. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    جناب وارث صاحب - آپ کی عنایت ہے آپ مجھ سے مخاطب ہیں - آپ کا مشاہدہ غلط نہیں اور اسکی وجہ وہی ہے کہ میں لگی لپٹی رکھے بغیر بات کرتا ہوں جو اکثر لوگوں کو ناگوار گزرتی ہے - میں نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ میں ہی صحیح کہہ رہا ہوں مجھے اگر کوئ اپنی دلیل سے قائل کردے تو میں مان...
  10. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    جی عبید صاحب - ادبی بحث اسی کا نام ہے - آپ کو میرے ایک اعتراض میں دم لگتا ہے باقیوں میں نہیں تو یہ کوئئ غلط بات نہیں ہے - فیض کا شعر آپ اس طرح نہیں پڑھ سکتے کوئئ بات نہیں - میں پڑھ سکتا ہوں - کم از کم آپ کو ایک دوسرا نقطہ نظر تو پتہ چلا چاہے آپ اتفاق کریں یا نہ کریں - یہی اس...
  11. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    جناب میں نے کب کہا کہ اس بحر میں فاعلن ہے - فاعلن تو تجزیہ کا وزن ہے اس کا وزن بنا مفاعلن مفولن مفاعلن فعلن - (مجتث مثمن مخبون محذوف) اب تقطیع دیکھیئے مفاعِلن = یہ چاہتا مفعولن = ہے تو تج مفاعِلن = زیہ بہا فعلن = ر نہ کر ظہیر صاحب میں غلط ہو سکتا ہوں مگر میں اپنی طرف سے...
  12. ارشد رشید

    ضرورتِ شعری

    بہار اپنی جگہ پر سدابہار رہے یہ چاہتا ہے تو تجزیہ بہار نہ کر تجزیہ بالکل صحیح طور پر فاعِلن کے وزن پر ہے - تج = فا، زِ =ع، یہ = لن اسی طرح خیام ایک اسم ہے اور دونوں طرح بولا جاتا ہے خی یا م بھی خ یا م بھی - ناموں میں اس طرح کی ردوبدل فطری بات ہے - تو یہاں بھی کوئ غلطی نہیں ہے == جب چاہا جو...
  13. ارشد رشید

    غزل - پھر کسی چاند کی آہٹ

    :) :) شکیل صاحب آپ کی عنایت کا بہت بہت شکریہ مگر سر عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی بہل جائے :) من آنم کہ من دانم - اتنی تعریف کا میں ہر گز اہل نہیں ہوں
  14. ارشد رشید

    غزل - پھر کسی چاند کی آہٹ

    جناب متروک تو نہیں کہہ سکتے مگر کم کم ضرور استعمال ہوتی ہے - میرے نزدیک یہ اس غزل کے مزاج سے میل کھاتی ہے اور چونکہ ترک نہیں ہوئ اس لیے اس کا استعمال صحیح ہے - ابھی کسی اور کا شعر تو یاد نہیں آرہا مگر جدید دور کے ایک اچھے شاعر مرتضیٰ برلاس کا ایک شعر زہن میں آرہا ہے صدا یہ کس کی ہے...
  15. ارشد رشید

    غزل - پھر کسی چاند کی آہٹ

    جناب اس غزل کے پس منظر میں میرے زہن میں قصہ حاتم طائی ہے جو میرا پسندیدہ کردار تھا- اس طرح کے اشعار تلمیح کہلاتے ہیں اور یقینا اس کے سمجھنے کے لیے پڑھنے والے کو اس حوالے سے واقف ہونا ضروری ہے - اور ہر شخص ہر حوالے سے واقف نہیں ہوسکتا - لہٰذ ا یہ رسک شاعر کو لینا پڑتا ہے
  16. ارشد رشید

    غزل - پھر کسی چاند کی آہٹ

    غزل پھر کسی چاند کی آہٹ سی لبِ بام رہی پھر وہی درد کے لمحوں میں مری شام رہی پھر کسی اوس کے قطرے نے بھگویا کوئی گُُل پھر مرے دل میں وہی تشنگیِ جام رہی پھر کوئی چاک گریباں نظر آیا ہے مجھے پھر مرے پیشِ نظر حسرتِ ناکام رہی پھر کوئی وحشتِ انجام ہوئی سینہ سپر پھر مرے دل کی خوشی لرزہ براندام رہی...
  17. ارشد رشید

    ایک غزل - ہوتا ہے ہر اک صبح ہی جینے کا اعادہ

    جناب یادوں کی مے جس صراحی سے انڈیلی ہے وہ شام ہے - یہاں میں نے شام کو صراحی سے تشبیہ دی ہے اور شام صراحی کی ایک اصطلاح پیش کی ہے - شام صراحی سے جو مے انڈیلی ہے وہ یادیں ہیں تو ہر شام انہی یادوں میں رہنا میرے لیے ساغر و بادہ ہے -
  18. ارشد رشید

    ایک غزل - ہوتا ہے ہر اک صبح ہی جینے کا اعادہ

    جناب یہ اعتراض سمجھ کا ہے - تری منزلیں کا مطلب ہے کہ میں جس راستے پہ جا رہا ہوں وہ تیری طرف جاتا ہے - تو اس راہ میں جو تیری طرف جاتی تھی ایسی بھی منزلوں سے گزرا جن کا کبھی ارادہ بھی نہیں کیا تھا - ایسی بھی تری راہ میں کچھ منزلیں آئیں - مگر میں سمجھ سکتا ہوں کہ اس میں ایک ابہام ہے -
  19. ارشد رشید

    ایک غزل - ہوتا ہے ہر اک صبح ہی جینے کا اعادہ

    جناب خورشید صاحب - میں عموما ایسی باتوں کے جواب میں یہی لکھتا ہوں کہ ایڈیٹر کا مراسلہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں :) مگر آپ نے پہلے ہی یہ کہہ دیا تھا لہذا اپنا خیال آپ تک پہنچانے کی کوشش کرتا ہوں - اور اگر آپ اتفاق نہ کریں تو آپ بھی یہی کہہ سکتے ہیں - کہ ایڈیٹر کا مراسلہ نگار کی...
Top