نتائج تلاش

  1. آ

    برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر بہت نوازش
  2. آ

    برائے اصلاح

    شکیل احمد خان23 محمد عبدالرؤوف
  3. آ

    برائے اصلاح

    محترمی! الف عین
  4. آ

    برائے اصلاح

    محترمی! الف
  5. آ

    برائے اصلاح

    ظلم غزہ میں جو برپا ہے دیکھ کے دل یہ لرز اٹھاہے پھول سے بچے مسلے جائیں دیکھ درندے بھی شرمائیں آنکھ اشکبار نہ ہو تو کیا ہو سینہ فگار نہ ہو تو کیا ہو دیکھ سکیں ہم تاب نہیں ہے تم سہتے ہو جواب نہیں ہے مشق ستم تم پر ہے جاری جرات کو ہے سلام تمھاری تم تو حقدار ہوئے جنت کے اور اسرائیلی لعنت کے...
  6. آ

    برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر جزاک اللہ
  7. آ

    برائے اصلاح

    محترمی! الف عین
  8. آ

    برائے اصلاح

    ہم کہ احسان اٹھاتے ہوئے مر جاتے ہیں آنکھ محسن سے ملاتے ہوئے مر جاتے ہیں ہم کسی ہاتھ کو لوٹا نہیں سکتے خالی لب پہ انکار کو لاتے ہوئے مر جاتے ہیں ہر قدم پر کوئی سمجھوتہ ہمیں کرنا پڑے زندگی تجھ کو بچاتے ہوئے مر جاتے ہیں خون ہوتا ہے پتنگوں کا ہمارے باعث ہم چراغوں کو جلاتے ہوئے مر جاتے ہیں شہر...
  9. آ

    اصلاح سخن

    بہت شکریہ سر بہت نوازش جزاک للہ
  10. آ

    اصلاح سخن

    الف عین
  11. آ

    اصلاح سخن

    سورج جس کا نام ہے بچو قدرت کا انعام ہے بچو جگ مگ کرتا شرق سے نکلے ایک اجالا،ہر سو بکھرے کاہِ کشاں یاچاند ستارے اس کے آگے ماند ہیں سارے اس کی کرنیں جب پڑتی ہیں فصلیں اگتی اور پکتی ہیں پھول حسیں ہیں اس کے دم سے پھل شیریں ہیں اس کے دم سے یہ ہے عطا اللہ میاں کی رونق ہے یہ سارے جہاں کی جلوے اس...
  12. آ

    برائے اصلاح

    بہت بہت شکریہ سر جزاک اللہ کاروبار کو کا رو فعلن بار فعل باندھنا درست ہے؟ یا کار بار درست ہوتا ہے؟ مطلب و کو ہمیشہ گراتے ہیں کہ رکھ سکتے ہیں؟
  13. آ

    برائے اصلاح

    محترمی! الف عین
  14. آ

    برائے اصلاح

    کام کوئی بھی چھوٹا نہیں ہے کم تر کوئی بھی پیشہ نہیں ہے پیشے سے جو وفا کرتا ہے رتبہ اسی کا ہوتا بڑا ہے رزقِ حلال کماتا ہے جو سب سے عزت والا ہے وہ ذات نہیں ہے پیشہ کسی کا یہ تو وسیلہ ہے روزی کا کاروبار جہاں چلتے ہیں ہم سارے تو کل پرزے ہیں خاص ہیں سب کوئی عام نہیں ہے چھوٹا کوئی بھی کام نہیں...
  15. آ

    برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر بہت نوازش ماتم والا پھر سے کہنے کی کوشش کرتا ہوں
  16. آ

    برائے اصلاح

    بہت بہت شکریہ ترمیم کے بعد دوبارہ پیش ہے کوئی حسرت نہ کوئی غم ہے باقی خلش دل کی مگر پیہم ہے باقی ابھی گا لے ترانے زندگی کے ابھی سانسوں کا زیرو بم ہے باقی ٹپک پایا نہ آنکھوں سے ہماری تمھارا سینے میں ماتم ہے باقی سخن ور ہم ہوئے تیرے سبب سے مگر ذکر اب ترا کم کم ہے باقی نہ پروانے کے جیسی اب...
  17. آ

    برائے اصلاح

    محمد عبدالرؤوف
  18. آ

    برائے اصلاح

    الف عین
  19. آ

    برائے اصلاح

    کوئی حسرت نہ کوئی غم ہے باقی خلش دل کی مگر پیہم ہے باقی ٹپک پایا نہ آنکھوں سے ہماری مچلتا سینے میں ماتم ہے باقی نہ وہ پروانے کے جیسی تڑپ ہے نہ اب وہ شوق کا عالم ہے باقی اثر دل پر نہیں کچھ موسموں کا یہاں بس یاس کا موسم ہے باقی سخن ور ہم ہوئے تیرے سبب سے ترا پر ذکر اب کم کم ہے باقی ابھی گا...
  20. آ

    برائے اصلاح

    بہت بہت شکریہ جزاک اللہ
Top