مجھے ذاتی طور پر بلاکس سے کھیلنا بہت پسند ہے۔ عشبہ کو میرے ایک دوست نے بلاکس تحفے کے طور پر دیے۔ وہ خود تو کھیل نہیں سکتی ابھی چھوٹی ہے۔ لیکن میں نے عشبہ کی اسلام آباد غیر موجودگی میں بلاکس سے کافی سارے شکلیں بنانے کی کوشش کی۔ سوچا محفلین کے ساتھ بھی شئیر کروں۔ :)
پر اوپر تو آپ نے بتایا کہ میں نے کھانا کھایا تھا۔۔۔۔ :)
ملاقات کا احوال بہت زبردست ہے۔۔۔ اگر کبھی اپنے ملک سے باہر گئے تو سعود بھائی سے ضرور ملاقات کر کے لوٹیں گے۔۔۔ :)
استاد محترم یہ دھاگہ نظروں سے اوجھل ہوگیا تھا۔۔۔۔ آج پھر ایک محترم دوست کی عطا کردہ ریٹنگ سے سامنے آیا۔۔۔۔ میں سوچ رہا ہوں آپ کے اشعار پر ہاتھ صاف کرنے کا۔۔۔ :)
لیکن
میرا اعتراض وہیں کا وہیں ہے کہ آخر جب پیروڈی بنا اجازت کی جا سکتی ہے۔ تو درج بالا شرائط کا پاس کرتے ہوئے شرح میں کیا قدغن ہے۔
زر نگار تحفوں سے چشم چشم خیرہ تھی
چار سو تصنُع تھا، ساری بزم خنداں تھی
اِ س نمودِ ثروت میں ، ایک نادر و نادار
خود سے بے پناہ نالاں، دل سے برسرِ پیکار
صرف تجھ سے ملنے کو ایسا بھی تو آیا تھا
جس کے زرد چہرے پر دھوپ تھی نہ سایہ تھا
وحشی ترین نظم۔۔۔ بہت اعلیٰ سرکار۔۔۔ بہت ہی عمدہ۔۔۔۔ :)