سچ تو یہ ہے جو بولتا ہوں میں
راز سینے کے کهولتا ہوں میں
کیا کوئی یاد آنے والا ہے
اپنے جذبوں کو تولتا ہوں میں
تم جو راضی ہو مجھ کو رسوا کر
میں بهی خوش ہوں کہ ڈولتا ہوں میں
ہر قدم پر یہ میری ناکامی
کیا کہ خود کو ٹٹولتا ہوں میں
دور اے کم سخن رہو مجھ سے
غم کا لاوا ہوں، کهولتا ہوں میں
صاحب ایسا...