غم ہے کیا اور یہ خوشی کیا ہے
پوچهئے ہم سے زندگی کیا ہے
عشق میں دشت چهان مارے ہیں
کیا بتائیں کہ تشنگی کیا ہے
اس متاع ہنر کے ملنے پر
میرے اس بخت میں کمی کیا ہے
جانئے کیا ہے آرزو میری
جانئے کیا کہ بے بسی کیا ہے
میری آنکهوں کے سامنے اس دم
تیرگی کیا ہے روشنی کیا ہے
قدر کیا جانتے نہیں اپنی
پوچهتے...