نعیم سعید بھائی نے نوری نستعلیق کے ۴۰۰۰ ترسیمے اسی ٹیکنیک پر بنائے ہیں۔ یہ جمیل نوری نستعلیق میں موجود ہیں اور کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ کونسا ترسیمہ اصل ہے یا نقل۔
۸۰ کی دہائی میں فوٹو اسکیننگ ٹیکنالوجی کافی کمزور تھی۔ اتنے بڑے سائز میں ایک ایک ترسیمہ لکھنے کی یہی وجہ ہو سکتی ہے۔
ان ترسیموں کا چناؤ کس بنیاد پر کیا گیا؟ کیا اس زمانہ میں اردو ورڈ لسٹ مختلف لغات سے حاصل کی گئی؟
تیز ٹائپنگ کیلئے انڈیزائن کا لائٹ ورژن ان کاپی بھی موجود ہے جو انڈیزائن کیساتھ انٹگریڈ ہے۔ اسکے علاوہ انڈیزائن کے اسٹوری ایڈیٹر میں سیدھا متن ٹائپ کیا جا سکتا ہے:
اچھی فلم تھی۔ کہانی میں بہتری کی گنجائش ہے۔ زیادہ تر اینی میٹڈ فلمیں دیہات پر مبنی مقامات کی عکس بندی کر تی ہیں۔ انہیں پاکستان کے شہری علاقے بھی دکھانے چاہئے۔