نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    فیض غزل-اب وہی حرفِ جنوں سب کی زباں ٹھہری ہے-فیض احمد فیض

    در زمینِ غزلِ حسرت موہانی فیض صاحب کی کیا خُوب اشعارکی حامل غزل ! کیا ہی کہنے کے ! غزل فیض احمد فیض اب وہی حرفِ جنُوں سب کی زباں ٹھہری ہے جو بھی چل نِکلی ہے وہ بات کہاں ٹھہری ہے آج تک شیخ کے اِکرام میں جو شے تھی حرام اب وہی دُشمنِ دِیں ، راحتِ جاں ٹھہری ہے ہے خبر گرم، کہ پھرتا ہے...
  2. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    آتے آتے یونہی دم بھر کو رُکی ہو گی بہار جاتے جاتے یونہی پل بھر کو خزاں ٹھہری ہے فیض احمد فیض
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    فصلِ گُل دُھوم سے آئی ہے پر، اے رشکِ بہار اِک تِرے پاس نہ ہونے سے خِزاں ٹھہری ہے مولانا حسرت موہانی
  4. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جس طبیعت پہ ہمیں نازِ حق آگاہی تھا اب وہی شیفتۂ حُسنِ بُتاں ٹھہری ہے مولانا حسرت موہانی
  5. طارق شاہ

    حسرت موہانی :::: حالِ مجبوریِ دل کی نِگراں ٹھہری ہے :::: Hasrat Mohani

    مولانا حسرت موہانی غزل حالِ مجبوریِ دل کی نِگراں ٹھہری ہے دیکھنا وہ نِگہِ ناز کہاں ٹھہری ہے ہجرساقی میں یہ حالت ہے کہ آجائے سُرُور بُوئے مے وجہِ غمِ بادہ کشاں ٹھہری ہے کیوں نہ مامُور غمِ عشق ہو دُنیائے خیال شکلِ یار آفتِ ہر پِیر و جواں ٹھہری ہے جس طبیعت پہ ہمیں نازِ حق آگاہی تھا اب وہی...
  6. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہم سے ناخوش نہ ہو خُدا کے لئے سارا عالم خفا سا لگتا ہے باقرزیدی
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہراِک وجُود کسی حلقۂ اثر میں رہا کسی پہ دُھوپ کوئی سایۂ شجر میں رہا باقرزیدی
  8. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    تذکرہ مِیر کا غالب کی زباں تک آیا اعترافِ ہُنر احبابِ ہُنر کرتے ہیں باقرزیدی
  9. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    رہینِ دماغ ہیں اِس موضوع پر اگرعبید صاحب کے ، تو ضرور ڈاکٹر صاحب حافظہ پر ہی کام کر رہے ہیں ، کیونکہ اسی توسُّط سے میرے ذہن میں بھی ہیں
  10. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    چھان بین یا ڈھونڈنے کی چنداں ضرورت نہیں صاحب قریب قریب کے چند اور لوگوں کے لئے بھی چلغوزے خرید نے کا با الواسطہ انتظام کریں دوسرے لفظوں میں انھیں عادی کردیں ، اسی طرح بڑھتے بڑھتے آپ کا چلغوزہ کلب قائم ہو جائے گا اور حشر کے قصہ کرنے کے ساتھ ساتھ معاویہ منصور کا ایکسپورٹ کا کاروبار بھی ۔
  11. طارق شاہ

    اب کے پیمانِ محبت کے وفا ہونے تک

    یقینا آپ بہت بہتر سوچ سکتے ہیں ،میرا لکھا بغیر پکا یعنی جس پر وقت لگا ہی نہیں کی طرح ہی ہوتا ہے ، مقصد اپنا خیال شیئر کرنا ہی مقصود یا دوست بھائی پر کچھ اور خوب کا دباؤ ڈالنا ہی کی طرح ہوتا ہے۔ اور یہاں ایک فیملی کی طرح ہیں کوئی بات حرف آخر تو ہے نہیں ، میرے لئے کچھ اچھا نظر آئے گا تو آپ بھی...
  12. طارق شاہ

    اب کے پیمانِ محبت کے وفا ہونے تک

    منکرِ سجدہ ہُوا راندۂ درگاہ ، مگر برسرِ کد رہا آدم کو سزا ہونے تک بہت خوب ہوگیا ۔ رہی بات مقدر کے سکندر کے پسند ہونے کی ، تو میرے خیال میں عہد عشرت ہی میں مقدر کا سکندر ہونے کی اصطلاح ہی درست نہیں مقدر کا سکندر تو وہی ہوگا جو مقدر پر مکمل سکندر ہو، نہ کہ صرف عہدِ ثروت و عشرت کے دور میں (خواہ...
  13. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    پُوچھونہ تیرے ہجرمیں کاٹے ہیں کیسے سب ! کوہِ گراں سے مجھ پہ وہ شام وسحر ہُوئے شفیق خلش
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    چلے بھی جا جرسِ غنچہ کی صدا پہ نسیم کہیں تو قافلۂ نوبہار ٹھہرے گا غلام ہمدانی مصحفی
  15. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہُجومِ گریہ زبس رات چشمِ تر میں رہا نہ ایک قطرۂ خُوں صُبْح تک جگر میں رہا غلام ہمدانی مصحفی
  16. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہجرت زمینِ کعبہ سے جب مُصطفیٰ نے کی اُس روز مُصطفیٰ کی مدد ، مُرتضیٰ نے کی میرانیس
  17. طارق شاہ

    شفیق خلش :::: وہ خوابِ دل نشیں مِرے، جو مُنتشر ہُوئے :::: Shafiq Khalish

    شفیق خلش غزل وہ خوابِ دل نشیں مِرے ، جو مُنتشر ہُوئے حسرت میں ڈھل کے پھر سے تِرے مُنتظر ہُوئے راہِ خیال و فکر میں جو ساتھ ساتھ تھے کب راہِ زندگی میں مِرے ہم سفر ہُوئے دل کے مُعاملے وہ دِلوں تک ہی کب رہے برکت سے رازداں کی سبھی مُشتہر ہوئے بڑھ کر بلآخر ایک سے غم قافلہ بنا رنج...
  18. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    ڈر کس بات کا کہہ کے دیکھنے میں، تقاضۂ اُجرت یا انکار ہی کریں گے نہ دوسری صورت میں
  19. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    خُدا داد کالونی خُدا داد مُلک میں ، عجیب بات ہے نا
  20. طارق شاہ

    اب کے پیمانِ محبت کے وفا ہونے تک

    جناب ابن رضا صاحب ! اچھے کہے اشعار ہیں خود ہی کچھ روز وقفے وقفے سے دیکھ لیتے (یوں اب بھی کر سکتے ہیں ) تو مکمل اور از خود درست اور صاف کرلیتے :) دیکھیں اساتذہ صاحبان کیا کہتے ہیں ، میری اپنی یک نظر کا شاخسانہ کہیں ، آپ کی ذہنی آبیاری کے لئے حاضر ہے عہد و پیمانِ محبّت کے وفا ہونے تک سربسجدہ ہُوں...
Top