کچھ مسائل ہمارے معاشرتی ہیں۔ جو محض صوبے نئے بنانے سے حل نہیں ہوں گے۔
مثلاً آج تختِ لاہور کے ظلم کا ذکر ہے، تو کل تختِ بہاولپور کے مظالم کا ذکر بھی ہو سکتا ہے۔
دو گلیوں پر مشتمل صوبہ بھی ہو گا تو جس گلی کا وزیر اعلیٰ ہو گا، دوسری گلی کے لوگ مظلوم بن جائیں گے۔