شام کو معین کے ساتھ باہر نکلے۔ اس نے دو سائیکلوں کا بندوبست کرلیا تھا، ان پر بیٹھ کر ڈرتے لرزتے گِدھوں والی سڑک پر ہولیے، گِدھ نظر آتے ہی ہول لیے اور اتنی تیز سائیکل چلائی کہ معین سے بھی آگے نکل لیے۔ بار بار پیچھے مڑ کر گِدھوں کو دیکھتے مگر وہ آنکھ اٹھا کر بھی ہمیں نہ دیکھتے۔ پہلی بار کسی کا...