جانے اُس نے کیا دیکھا شہر کے منارے میں
پھر سے ہوگیا شامِل زندگی کے دھارے میں
اسم بُھول بیٹھے ہم ، جسم بھول بیٹھے ہم !
وہ مجھے مِلی یارو رات اِک ستارے میں
اپنے اپنے گھر جا کر سُکھ کی نیند سو جائیں
تو نہیں خسارے میں ، میں نہیں خسارے میں
میں نے دس برس پہلے، جس کا نام رکھا تھا
کام کر رہی ہوگی...