نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ابھی تقدیر کا اندازِ سِتم باقی ہے زیست بے کیف نہیں، لذّتِ غم باقی ہے ڈوبتے چاند! رفیقِ شبِ ہجراں میرے ابھی کچھ کہنے کو رُدادِ سِتم باقی ہے نُور بدایونی (نُور جہاں بیگم) دُخترِ چودھری اساس الدین
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دولت تمھارے حُسن سی سچ ہے نہیں کہیں حاصل مگر تمھیں یہ، خود اپنے لیے نہیں شفیق خلش
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیونکر کرے نہ اپنی نموداری شب برات چلپک چپاتی حلوے سے ہے بھاری شب برات زندوں کی ہے زباں کی مزیداری شب برات مُردوں کی رُوح کی ہے مددگاری شب برات نظیر اکبر آبادی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہیں کہتے نانک شاہ جنھیں ، وہ پُورے ہیں آگاہ گرو وہ کاملِ رہبر ،جگ میں ہیں یُوں روشن، جیسے ماہ گرو نظیر اکبر آبادی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہو رہ دِلا، مُدام گرو گنج بخش کا ! خوبی میں ہے قیام گرو گنج بخش کا نظیر اکبر آبادی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گنج بخش ہر دو عالم مظہرِ نُورِ خُدا کاملاں را پیر کامل، ناقصاں را رہنما خواجہ معین الدین اجمیری
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پھاندنا دِیوارِ جنّت کا تو آساں ہے، مگر ! آپ کے دِل میں جگہ ، اے مہرباں! کیوں کر کریں مرزا یاسؔ، یگانہؔ، چنگیزیؔ
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بے خوابی سے مرتا ہے شبِ ہجر میں سوداؔ اب کہنے کو افسانہ کوئی نوحہ گر آوے مرزا محمد رفیع سوداؔ
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دے شکوے کی رُخصت جو ہَمَیں شرمِ محبّت ! غنچہ کی طرح ٹکڑے ہو منہ تک جگر آوے مرزا محمد رفیع سوداؔ
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سب کام نکلتے ہیں فلک تجھ سے پہ، لیکن ! میرے دلِ ناشاد کی اُمید بر آوے مرزا محمد رفیع سوداؔ
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زندگی کی گور میں ، اے دِل نہ ہوں بیتابیاں راہ میں تحریک، منزِل میں سکُوں درکار ہے خواجہ حیدر علی آتشؔ
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کعبے میں جاکر خُدا سے یہ دُعا مانگوں گا میں ! عشقِ بُت میں سر کے ٹکرانے کو ساحل چاہیے خواجہ حیدر علی آتشؔ
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بے تصوّر، دِل مکانِ یار ہونے کا نہیں ! بند کرنے کو پری شیشے میں ، عامل چاہیے خواجہ حیدر علی آتشؔ
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شعرگوئی کے لیے جمعیّتِ خاطر ہے شرط اِ س مشقّت کے لیے ،مزدُور خوش دِل چاہیے خواجہ حیدر علی آتشؔ
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اور کُچھ، تجھ سے طلب ہم کو نہیں اے آسماں ! شعرگوئی کو ، زمینِ سیر حاصل چاہیے خواجہ حیدر علی آتشؔ
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بہل گئی ہے طبیعت یہ سوچ کر اکثر سلوکِ مصلحت آمیز کی حقیقت کیا عنؔبر امروہی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عدم سے تا بہ عدم، اِک سفر وجُود میں ہے یہ اِبتدا مِری کیا ہے مِری نہایت کیا عنؔبر امروہی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زندگی! نکلی مُسلسل اِمتحاں در اِمتحاں زندگی کو داستاں ہی داستاں سمجھا تھا میں جگؔر مُرادآبادی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میری ہی رُوداد ِ ہستی تھی، مرے ہی سامنے ! آج تک جس کو حدیث ِ دیگراں سمجھا تھا میں جگؔر مُرادآبادی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شاد باش و زندہ باش ،اے عِشق ِ خوش سودائے من ! تجھ سے پہلے، اپنی عظمت بھی کہاں سمجھا تھا میں جگؔر مُرادآبادی
Top