ہمارے وڈے چوہدری صاحب عظمی اور وقار کو نا جان پائے تهے کہ اب آپ بابا رحمتا کے لیے متجسس ہیں.
یاز صاحب ذرا عبداللہ محمد صاحب کا وہ مراسلہ تو نکالیے جس میں بابا رحمتا جی کی خدمت میں سپاس نامہ پیش کیا گیا تها.
اس سے یاد آیا کہ 11 سال قبل سری لیون یا شاید لائبریا میں ایسے ہی ایک متحرک انبوہ پر ترپال دیکھ کر میرا خون سیروں بڑھ گیا تها... ترپال پر لکها تها 'حبیب ترپال ٹیکسلا'.