رکھا بے عیب اللہ نے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کا نسب نامہ
ہیں والد ان کے عبدؔاللہ ، عبدؔالمطلب دادا
وہ ہاشمؔ بیٹا جو عبدِ ؔمناف ابنِ قصیؔ کا تھا
محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کا تھا پردادا ، کلابؔ ان کا بھی پردادا
وہ بیٹے مرہؔ ابنِ کعبؔ ، پڑپوتے لویؔ کے تھے
وہ غالبؔ کے تھے بیٹے ، فہرؔ بن مالکؔ کے...
ادیبوں کی قلت ہے امت ہے پیاسی
زبانیں ہوئی جارہیں آج باسی
نگاہوں کی گہرائیاں گم ہوئیں سب
دل اہلِ اردو پہ چھائی اداسی
جو مجھ سے ہیں شاعر وہ یوں شعر کہتے
اکاسی ، بیاسی ، تراسی ، چراسی
اگر داد پالیں تو کہتے ہیں پھر وہ
پچاسی ، چھیاسی ، ستاسی ، اٹھاسی
نہ دادی سے اب سیکھتی کوئی پوتی
نہ نانی سے...
ضرور ان شاء اللہ۔
میں اسے اپنے فائدے کے لیے کم اور ایک الگ نوعیت کا کام ہونے کے حوالے سے کر رہا تھا، مگر الحمدللہ اس دھاگے کی بدولت پہلے ایک صاحب نے رہنمائی فرمائی اب آپ کی رہنمائی سے تو لگ رہا ہے کہ اس کام کو مزید آگے بڑھانے کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔