مانا کہ مرزا ہمارے مونس و غم خوار ہیں‘ لیکن اُن کے سامنے افشائے مرض کرتے ہوئے ہمیں ہول آتا ہے ۔اس لیے کہ وہ اپنے فقیری چٹکلوں سے اصل مرض کو تو جڑ بنیاد سے اکھیڑ پھینک دیتے ہیں‘لیکن تین چار نئے مرض گلے پڑجاتے ہیں ‘جن کے لیے پھر انہی سے رُجوع کرنا پڑتا ہے۔اور وہ ہر دفعہ اپنے علاج سے ہر مرض کو چار...