اُس رات ہم نانی کے گھر رُک گئے۔ نانا کا ٹائم ٹیبل بھی عجیب تھا۔ رات کے دس بجے اور گھر کی ساری بتیاں گُل۔ البتہ نانی ان کے رعب میں نہیں آتی تھیں۔ جب انہیں اطمینان ہوجاتا کہ سارے کام ختم ہوگئے ہیں اب سونا چاہیے، اس وقت تک کسی کی ہمت نہ تھی کہ انہیں بستر کی راہ دکھا سکے۔
رات گئے نانی بیڈ روم میں...